ملتان(سٹاف رپورٹر) وکلا نےلاہورہائیکورٹ کی ڈیڑھ سوسالہ تقریبات کے سلسلہ میں ملتان میں ہونیوالی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، وکلا نے تقریب کو منسوخ کرنے کیلئےہائیکورٹ کے گیٹ پرسیاہ پرچم آویزاں کر دئیے،صدرہائیکورٹ بارشیخ جمشید حیات نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خطےکے لوگوں کی تکالیف اورمحرومیوں کو دورکرنے کے بجائے یہاں جشن منایاجارہاہے، عدلیہ پر واضح کردیا ہے کہ اپنے حقوق کو کسی صورت نظر اندازنہیں ہونے دیں گے اوریہاں کے وکلاکی تذلیل اورکوئی زیادتی برداشت نہیں کی جائےگی،جس انداز میں بات کی جائے گی اسی اندازمیں جواب دیاجائےگا۔انھوں نے مزید کہا کہ اس خطے کے حقوق کو مسلسل پامال کیا جارہا ہے، وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں قانون سازی کرکے جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ اورخودمختارہائیکورٹ دی جائے،وکلا اس مطالبے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔انھوں نے کہاکہ علاقائی بنچ قائم کرکے عدم توازن پیداکردیا گیا ہے،ججز مخصوص ہونے کی وجہ سے یارخصت پر اس علاقہ کی پوری فہرست ہی منسوخ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے مسائل کا سامناہے، سوئی گیس اور ٹیکس کے مقدمات لاہور منتقل کردئیے گئے ہیں،اس طرح سائلوں پر مالی بوجھ ڈالنے کے ساتھ وکلاءکو بھی متاثرکیا ہے ۔اس موقع پرصدرڈسٹرکٹ بار عظیم الحق پیرزادہ نے کہا کہ ہائیکورٹ کی عمارت پر بنے ترازو کا توازن بگاڑ دیاگیا ہے ، باراوربینچ ایک دوسرے کے بغیر نہیں چل سکتے ہیں علیحدہ صوبہ اور خود مختار ہائیکورٹ کے قیام تک تحریک جاری رہے گی اوراس کے لئے عنقریب تمام طبقات پر مشتمل بڑا کنونشن منعقد کیاجائےگا،اس موقع پر اطہر حسن شاہ بخاری ، ریاض الحسن گیلانی اور محمد حسین بابر بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں ہائیکور ٹ وڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشنز ملتان نے ہائیکورٹ ملتان بنچ میں ہونے والی تقریب کو منسوخ کرنے کےلئے پلان تشکیل دیدیا۔اس ضمن میں گزشتہ رات وکلاسیاہ پرچم لے کر ہائیکورٹ کے سبزہ زارکےساتھ واقع مرکزی داخلی گیٹ پر پہنچے،نعرے لگائے اور دروازے پر سیاہ پرچم آویزاں کردئیے ۔اس موقع پرایکشن کمیٹی کے چیئرمین سید اطہرحسن شاہ بخاری نے کہاکہ سوگ والے گھر میں جشن منایاجارہاہے،بھرپوراحتجاج ریکارڈ کراکے اس تقریب کے انعقاد کوپرامن طریقے سے روکاجائےگا ، اگر پولیس یا کسی ادارے نے مداخلت کرکے وکلا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو وہ اسکے ذمہ دار ہو نگے،انہوں نے الزام لگایا کہ ضلعی ججز کے ذریعے کئی بارایسوسی ایشنز کوگرانٹ کے نام پر دھوکا دے کر اوروکلا کو بھی مفادات کےنام پر تقریب میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے، تقریب میں آنیوالے وکلاکے خلاف کارروائی کی جائےگی ۔ دریں اثناءسابق جج لاہورہائیکورٹ محمدجہانگیرارشدنے بھی ہائیکورٹ کی تقریبات کےبائیکاٹ کی حمایت کرتے ہوئے شرکت نہ کرنےکا اعلان کیاہے۔ انھوں نے کہاہے کہ وہ اس خطے سے زیادتیوں پر شروع کی گئی تحریک کی حمایت کرتے ہیں اور ملتان بارکے ساتھ کھڑے ہیں۔ادھر ڈسٹرکٹ بار میں آج مکمل ہڑتال ہو گی وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے،علاوہ ازیں ضلعی عدلیہ کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پرگزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کی جانب سے مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا گیا،وکلامقدمات کی پیروی کے لئے پیش نہیں ہوئے ۔صدربارعظیم الحق پیرزادہ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ بارملتان کے وکلا اظہاریکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلعی عدلیہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی لاہورہائیکورٹ کے ملازمین کی تنخواہوں کے برابراضافہ کیا جائے۔