اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ترکمانستان اور ایران نے اپنی گیس برآمد کرنے کے لیے گوادر بندرگاہ استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے جس کے نتیجے میں یہ بندرگاہ بین الاقوامی توانائی راہداری بن سکتی ہے۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے اعلیٰ افسر کے مطابق ان دونوں ممالک نے کہا ہے کہ وہ اپنی گیس کو گوادر بندرگاہ پر ایل این جی میں تبدیل کرکے برآمد کریں گے۔ ایران کئی بار سی پیک کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کرچکا ہے۔ گوادر بندرگاہ میں ملکی تاریخ کا پہلا ایل این جی ٹرمینل تعمیر کیا جائے گا، جس کے ذریعے ان دونوں ممالک کی قدرتی گیس کو ایل این جی میں تبدیل کیا جائے گا۔ یہ ٹرمینل ان دو آر ایل این جی ٹرمینلز کے علاوہ ہے جنہیں چین تعمیر کرے گا۔ حکام کے مطابق پاکستان کو نہ صرف ٹرانزٹ فیس ملے گی بلکہ اس ٹرمینل سے مزید فوائد بھی حاصل ہوں گے۔ نیز ضرورت پڑنے پر مزید ایل این جی بھی مل سکے گی۔ ڈائریکٹر آف انٹرسٹیٹ گیس سسٹم مبین صولت نے دی نیوز کو دونوں ممالک کی خواہش کی تصدیق کرتے ہوئے اسے خوشگوار پیشرفت اور تینوں فریقوں ترکمانستان، ایران اور پاکستان کیلئے فائدہ مند قرار دیا۔