مردان ( نمائندہ جنگ ) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سندھ اسمبلی کا پاس کردہ اقلیتوں کے تحفظ کا بل اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دامن پر بدنما دھب ہے فوری طورپر واپس لیاجائے اس کے خلاف شریعت کورٹ جائیں گے پانامہ لیکس کیس سے 20کروڑ عوام کا مستقبل وابستہ ہے مسئلہ حل نہ ہوا تو خدانخواستہ ملک خانہ جنگی کی طرف جائے گا ۔ وہ جماعت اسلامی کے دیرینہ کارکن اور سمال چیمبر آف کامرس کے نائب صدر محمد الطاف کے والد اورممتاز تاجر حاجی محمد زرین کی وفات پر فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری عماد اکبر حسان ، سابق تحصیل ناظم ابراہیم بلند ، الخدمت فاؤنڈیشن سعید اختر ایڈوکیٹ تحصیل کونسلر کلیم باچہ اور ندیم ارشد ایڈوکیٹ بھی موجود تھے سراج الحق نے کہاکہ یہ بل شریعت ،آئین اوریواین او کے چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہے انہوںنے کہاکہ اگر کوئی اپنی مرضی سے گھر بناسکتاہے رہن سہن اختیار کرسکتاہے تو اپنی مرضی سے مذہب کوئی تبدیل نہیں کرسکتا سراج الحق کا کہناتھاکہ ہماری اسلامی تاریخ حضرت علی رضی اللہ عنہ گیارہ سال کی عمر میں مسلمان ہوئے انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ہر وہ راستہ اپنائے گی جس پر سندھ حکومت کو اس قانون کو واپس لینے پر مجبور کیاجائے انہوںنے کہاکہ گذشتہ روز انہوںنے سابق صدرآصف زرداری کو تحفظات سے اگاہ کیاہے اوراس حوالے سے سندھ کے وزیراعلیٰ سے بھی وفد ملے گا ،مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیاجارہاہے ایسا بل انڈیا اورامریکہ کوبھی نہیں معلوم کہ کس خوشی میں بل کو لایاگیاہے ،بل شریعت اور آئین کی خلاف ورزی ہے پانامہ لیکس کے حوالے سے سراج الحق نے کہاکہ کیس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرور ت ہے ہر تاریخ پر فیصلے کی توقع ہے کیونکہ اس کیس سے 20کروڑ عوام کا مستقبل وابستہ ہے اگر یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا تو پھر لوگ دست وگریبان ہوں گے اس ملک کو عدالتوں سے بچانے کے لئے واحد راستہ ہے۔