ٹھری میرواہ(نامہ نگار) مہران نیشنل ہائی پر حادثات معمول بن گئے۔جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے تفصیلات کے مطابق سکھر اور نوابشاہ کو ملانے والی مہران نیشنل ہائی وے پر آئے روز حادثات معمول بن گئے ہیں مگر حادثات کی وجہ سے کئی انسانی زندگیاں ضائع ہو رہی ہیں لیکن حادثات میں زخمی یا ہلاک ہو نے والوں کو فوری طور پر اسپتال یا طبی امداد دینے کیلئےنہ ایمبو لینس ہے نہ ہی کوئی اسپتال مو جود ہے جس کی وجہ سے حادثات میں زخمی ہو نےوالوں کو بروقت طبی امدادنہ ملنے کی وجہ سے اکثر زخمی ہلاک ہو جاتے ہیں ۔فیض گنج،پیروسن، اکری سوئی گیس،کرونڈی،ننگریجہ تک 70 کلو میٹر کے درمیان زخمی کو فرسٹ ایڈ دینے کیلئے کوئی بھی سہولت میسر نہیں جبکہ مہران نیشنل ہائی وے پر کئی المناک حادثات ہو چکے ہیں اور حالیہ حادثات میں بھی کئی انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔حالیہ مہران نیشنل ئائی وے سوئی گیس کے مقام پر کوچ اور کار میں تصادم کے باعث چار نوجوان جاں بحق ہو گئے اور اس طرح کئی حادثات میں انسانی جانیں ضائع ہو گئی ہیں لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی بھی نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی کوئی ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں ۔سیاسی وسماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ حادثات پر کنٹرول کرانے کیلئے پولیس گشت میں اضافہ کر کے حادثات پر کنٹرول کرنے کیلئےاقدامات اٹھائے جائیں۔