• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی، کئی سال سے دفاترمیں تعینات ملازمین تبدیل نہ ہوسکے

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) آئی جی  پنجاب کے احکامات   نظرانداز،  راولپنڈی ریجن میں   کئی سال سے  دفاترمیں تعینات ملازمین  تبدیل نہ ہوسکے۔ذرائع کے مطابق  ریجن میں  بعض ایسے ملازمین بھی ہیں  جنہوں نے اپنی سروس کابیشتردورانیہ  ایک ہی  آفس میں گزاردیا لیکن اثرورسوخ  رکھنے کی وجہ سے انہیں تبدیل  نہیں کیاجارہا۔ انسپکٹرجنرل  پولیس  پنجاب  مشتاق احمدسکھیراکے حکم پریہ ایس اوپی کافی عرصہ قبل جاری کیاگیا تھا کہ  ایسے ملازمین کے تبادلے کردئیے جائیں کہ جنہیں  دفاترمیں یا ایک ہی سیٹ پرکام کرتے ہوئے تین سال یا اس سے زیادہ  عرصہ ہوچکاہے،اس  حکم نامے پرعمل کرتے ہوئے   چندملازمین کے تبادلے کئے گئے لیکن اس ایس اوپی کی زدمیں آنے والے  بہت سے ملازمین اب بھی اپنی سیٹوں پربراجمان ہیں ۔ذرائع کاکہناہے  کہ  آرپی اوآفس میں  تعینات  سینئرکلرک ،توفیق 1988سے اسی دفترمیں کام کررہے ہیں دوران ملازمت  صرف چندماہ انہوں نے دوسرے دفاترمیں گزارے،اسی دفترکے سینئرکلرکس خالد،ساجد ،2006سے آرپی اوآفس میں ہیں،عمران 1995سے عباس ،غضنفرکاظمی بھی گذشتہ کئی   سال سے اسی آفس میں کام کررہے ہیں ،اسسٹنٹ ڈائریکٹرکی سیٹ پرکام کرنے والے پی ایس    نے اپنی مدت ملازمت کابیشترحصہ آر پی اودفترمیں ہی گزاردیاصرف چندمہینوں کے لئے   ان کا تبادلہ  پولیس کالج سہالہ ہوا ۔ راولپنڈی  پولیس کے اکثرپی ایزجن میں اعجاز،لطیف ، نوعالم  وغیرہ شامل ہیں سی پی اوٓفس راولپنڈی  کے   سینئرکلرکس خان مظہر،شکیل ، منیربلوچ  سمیت  کئی سینئراہلکار،ضلع اٹک کے سینئرکلرک عمر، پی اے ایوب  ضلع چکوال کے سینئرکلرک انوار،غلام رسول ،نثار ضلع جہلم کے سینئرکلرک شمشیر،گل تاج ، سرفراز، سجاد،گذشتہ کئی برسوں سے ایک ہی دفترمیں کام کررہے ہیں  یہاں یہ امربھی قابل توجہ ہے کہ اس پالیس کی زد میں آکر راولپنڈی ضلع سے تبدیل ہونے والے یونیفارم پرسنز ریجن کے دفاترمیں  اورریجن آفس سے زیادہ عرصہ تعیناتی کی بنا پرتبادلے کی زدمیں آنے والے  بعض ملازمین  راولپنڈی ضلع کے دفاترمیں تعینات کردئیے گئے ہیں۔  کئی ایک ملازمین کوکاغذوں میں تبدیل کیاگیا ہے لیکن وہ بدستورپرانی جگہوں پرکام کررہے ہیں سینٹرل پولیس آفس لاہورکے ذرائع کاکہناہے کہ  ملازمین کے تبادلے بارے آئی جی کے احکامات اوراس بارے یاددہانی کے خطوط کئی بارمتعلقہ افسروں کوبھیجے گئے ہیں لیکن ایس اوپی پر پوری طرح عمل نہیں کیاجارہا  جس کے بعدقوی امکان ہے کہ جلدسی پی اوآفس لاہورسے اس پالیسی کی زدمیں آنے والے ملازمین کے تبادلے کئے جائیں گے۔
تازہ ترین