صوابی(نمائندہ جنگ)سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے ایک بار پھر دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ صوبائی حکومت سی پیک کے حوالے سے اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔اس کے لئے میرا منصب بھی اگر چلا جائے تو اس کی پر واہ نہیں۔ صوبے کے حقوق حاصل کر نے کے لئے آخری حد تک جائیں گے ۔ زیدہ سٹی میں بدری زمان کی شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے سودی کاروبار اور انڈر پلئی کے خلاف قانون سازی کر نے کے علاوہ تعلیمی نصاب میں اسلامی تعلیمات شامل کر کے ایک احسن اقدام کیا ہے۔ حالانکہ ایم ایم اے دور میں اس کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اُٹھایا گیا تھا انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں وفاق صرف روٹ تعمیر کر رہی ہے جب کہ مغربی روٹ پر عملی کام شروع نہیں کر رہی ہے اس لئے ہم اس منصوبے کے نہیں بلکہ وفاق کے خلاف عدالت عالیہ میں رٹ پٹیشن کے بعد پچیس دسمبر سے صوبے کے تمام اضلاع میں بھر پور احتجاجی تحریک چلانے کا آغاز کرینگے۔ اور اس مقصد کے تحت احتجاج کا پہلا جلسہ پچیس دسمبر کو زیدہ سٹی میں منعقد ہو گا جس میں وزیر اعلیٰ پرویز خان خٹک خصوصی خطاب کر نے کے علاوہ ضلع صوابی کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان بھی کرینگے انہوں نے کہا کہ سی پیک ہمارے چین کی طرف سے تحفہ ہے اور ہم حکومت چین کو خراج تحسین پیش کر تے ہیں انہوں نے کہا کہ نواز حکومت سی پیک کو متنازغہ بنا رہے ہیں مغربی روٹ ہمارا حق ہے لیکن ن لیگ حکومت نے مغربی روٹ کو نظر انداز کر دیا ہے اس بات کو صوبہ خیبر پختونخوا کی تمام سیاسی جماعتوں نے تسلیم کیا ہے۔ نواز حکومت ہمارے صوبے کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیںہم اس جنگ کو عدالت اور پھر عوامی عدالت میں لڑینگے ۔ کیونکہ مغربی روٹ ہمارا حق ہے اور ہم اپنے حق سے کسی صورت دستبر دار نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم منصوبہ ہے اس سے صوبوں میں خوشحالی آئے گی کسی بھی صوبے کو اس منصوبے سے الگ رکھنے کے حق میں ہم نہیں سب صوبوں کو اس سے فائدہ پہنچانا چاہئے تاکہ چاروں صوبے ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔