قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نےکہا ہے کہ وزیر اعظم کا پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کوجھوٹ کہنا زیادتی اور افسوس ناک ہے،انہوں نے اسمبلی میں پاناما لیکس پر بات کرنے کی کوشش تو اسپیکر ایاز صادق نے انہیں روکتے ہو ئے کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس پر بات نہ کریں۔
خورشید شاہ نے اس پر جواب دیا کہ یہ ایوان عدالت سے زیادہ مقدس ہے ،وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کو سیاسی قراردینا افسوسناک ہے،وزیراعظم نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ سیاسی لوگ پارلیمنٹ میں سیاسی تقریریں کرتے ہیں ،خورشید شاہ نے وزیراعظم کی تقریر کے حصے پڑھ کر سنائے ۔
اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب اپوزیشن لیڈر کو بولنے دیں، پھر آپ بات کیجیے گا۔
اس دوران خورشید شاہ نے کہا اللہ کی قسم اسپیکر صاحب، تکلیف ہو رہی ہے،اب تو لوگ کہتے ہیں، چیف جسٹس بھی اپنا آرہا ہے۔جواب میں اسپیکرایاز صادق نے کہا چیف جسٹس پورے پاکستان کا ہے، انہیں متنازع نہ بنائیں،اس پر خورشید شاہ نے کہا میں نے ایسا کچھ نہیں کہا جسے حذف کیا جائے۔قومیں بموں سے تباہ نہیں ہو تیں،جھوٹ سے تباہ ہوجاتی ہیں۔
خورشید شاہ کی تقریر کے دوران ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی جا ری رہی اور خوب شور شرابہ جا ری رہا،خورشید شاہ کے بیان پر ایوان میں شیم شیم کے نعرے بھی لگائے گئے۔