واشنگٹن (رائٹرز) امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی نے 1966 کے دوران عظیم باکسر محمد علی پر کڑی نگرانی رکھی، اس دوران ان کی پہلی بیوی سے طلاق اور میامی کے مسجد میں ان کے خطاب کی نگرانی بھی کی گئی، یہ سب ایک مذہبی گروپ نیشن آف اسلام کے حوالے سے کی گئی تفتیش کا حصہ تھیں، یہ بات خفیہ ادارے کی جانب سے جاری کی گئی دستاویزات میں بتائی گئی، ایف بی آئی کی جانب سے جاری یہ دستاویزات سب سے پہلے نیویارک ٹائمز نے جمعرات کو جاری کیں، ایف بی آئی کی جانب سے مقبول عوامی رہنمائوں کی نگرانی کے پر ادارے کو شدید تنقید کا سامنا رہا ہے، ایف بی آئی نے 1960 اور 1970 کی دہائیوں کے دوران انسانی حقوق کے سرگرم رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر اور راک گلوکار جوہن لینن کی خفیہ نگرانی بھی کی تھی، حالیہ جاری دستاویزات 140 صفحات پر مشتمل ہیں جن میں 1966 کے دوران محمد علی کے حوالے سے دستاویز بھی شامل ہیں، یہ دستاویزات ایک کنزرویٹو گروپ جو ڈ یشل واچ کی جانب سے مقدمے کے بعد جاری کی گئی ہیں جس میں انہوں نے خفیہ دستاویزات جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔