لندن ( جنگ نیوز)متحدہ قومی موومنٹ لندن کی رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کالعدم تنظیموں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہورہاہے، لندن سے جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ چوہدری نثارایک طرف توریاستی طاقت کے ذریعے سیاسی مخالفین کوکچلنے کی پالیسی پرعمل پیراہیں لیکن دوسری جانب وہ کھلے عام کالعدم تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں، لال مسجدآپریشن میں فوج کے افسران اورپولیس اہلکاروں کو شہید کرنے والے اورخودکش حملوں کی ترغیب دینے والے اورآرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کاوحشیانہ قتل عام کرنے والے دہشت گردوں اورداعش کی حمایت کرنے والے مولوی عبدالعزیزکے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود چوہدری نثاران کے خلاف کارروائی کی مخالفت کرتے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں صاف اورواضح الفاظ میں کہاگیاہے کہ کوئی بھی کالعدم تنظیم نام بدل کرکام نہیں کرسکتی مگر آج کئی کالعدم تنظیمیں نام بدل کر بدستور کام کررہی ہیں، ملک بھرمیں جلسے جلوس کررہی ہیں لیکن چوہدری نثاران کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کے رہنماؤں سے کھلے عام ملاقاتیں کرتے ہیں اورانہیں سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر آج تک مکمل طورپرعمل نہیں ہوسکا۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ کے بارے میں جسٹس فائزعیسیٰ کمیشن کی رپورٹ وزیرداخلہ چوہدری نثار کی کالعدم تنظیموں کے لئے نر م گوشہ اورانہیں سہولت فراہم کرنے کامنہ بولتاثبوت ہے لیکن چوہدری نثار اپنے طرزعمل پر شرمندہ ہونے کے بجائے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن پر چراغ پاہورہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ وزیراعظم نوازشریف اس معاملے کافوری نوٹس لیں کیونکہ چوہدری نثارکاطرزعمل ان کی حکومت کی بدنامی کاباعث بن رہاہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کوایسے وزیرداخلہ کی ضرورت ہے جوملک کے مفاد کو عزیز رکھے۔