کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے اپنی بیرون ملک روانگی کے حوالے سے آدھا سچ بتایا ہے۔ میری چڑیا کے مطابق جنرل راحیل شریف یہ ارادہ لے کر نواز شریف کے پاس گئے تھے کہ ان سے پرویز مشرف کو جانے دینے کیلئے کہیں لیکن ابھی انہوں نے بات ہی نہیں کی تھی کہ نواز شریف نے پہلے ہی کہہ دیا کہ حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے وہ جاسکتے ہیں۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میز با ن منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔سابق صدر پرویز مشرف کے حیران کن انکشافات پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ پرویز مشرف ،جنرل کیانی سے ناراض اور جنرل پاشا سے خوش تھے کیونکہ جنرل کیانی نے ان کی مدد نہیں کی تھی۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کے آنے کے بعد پرویز مشرف کے کیس کی ہینڈلنگ میں بہت فرق پڑا، پرویز مشرف کی دوستی جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی کے ساتھ تھی اور ان کے گھر میں عام آنا جانا ہوتا تھا، جنرل راحیل شریف کے کیریئر میں بھی جنرل پرویز مشرف نے کردار ادا کیا تھا، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی میں جنرل راحیل شریف نے ان کی مدد کی تھی۔ پرویز مشرف کے انکشا ف کہ نواز شریف نے نجم سیٹھی کو پکڑ کر ہمارے حوالے کردیا تھا اور ان کے خلاف کارروائی چاہتے تھے کے جواب میں نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بالکل صحیح کہہ رہے ہیں،مجھے گرفتار کروانے کی وجہ نیشنل ڈیفنس کالج میں میری تقریر تھی جو وہاں بڑی پسند کی گئی تھی، وہی تقریر میں نے انڈیا میں کسی فورم پر بھی کی تھی، مجھے گرفتار کر کے جنرل پرویز مشرف کو میرا کورٹ مارشل کرنے کیلئے کہا گیا، پرویز مشرف کے قریبی میرے ایک دوست نے انہیں آگاہ کیا کہ جس چارج پر نجم سیٹھی کو گرفتار کیا گیا ہے اس پر تو نیشنل ڈیفنس کالج نے انہیں بہت ہائی مارکس دیئے ہیں، پرویز مشرف نے جب میرا کیس پڑھا تو کہا یہ تو زیادتی ہے، آئی ایس آئی کی انکوائری سے مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے۔