اسلام آباد (عاصم یاسین) قومی احتساب بیورو (نیب) نے راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس پروجیکٹ کیلئے ایلیویٹرز کی خریداری کے حوالے سے شکایت کی تحقیقات تیز کردی ہے۔ اسٹیٹ بینک پاکستان اور کمرشل بینکوں کو خط لکھ کر میٹرو بس پروجیکٹ کمیٹی کے ارکان کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ ان ارکان میں ن لیگ راولپنڈی کے اہم رہنمائوں حنیف عباسی، شکیل اعوان سمیت دو افسران سابق کمشنر راولپنڈی اور چیئرمین کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے اس حوالے سے ایک شکایت کا چھ ماہ قبل نوٹس لیا تھا اور مروجہ قواعد اور خریداری طریقہ کار کے مطابق ایلیویٹرز کی خریداری کے ٹینڈر کے عمل کی جامع تحقیقا ت کرانے کی ہدایت کی تھی۔ شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ گھٹیا درجہ کے ایلیویٹرزکو زیادہ قیمت اور پری کوالیفکیشن آف فرمز کیلئے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے معیار کے برخلاف خریدا گیا۔ چیئرمین نے نیب کے متعلقہ شعبہ کو ہدایت کی کہ معاملے کی تیز رفتار تحقیقات کی جائے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ اس معاملے میں قومی فنڈز ضائع نہ ہوں۔رابطہ کرنے پر ترجمان نیب نے شکایت ملنے کی تصدیق کی اور کہا کہ نیب نے شکایت کی تصدیق کا عمل شروع کردیا ہے تاہم کسی کے ملوث ہونے کے متعلق کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کیونکہ شکایت کی تصدیق کا عمل ابھی جاری ہے، اگر ضرورت پیش آئی تو نیب ہر ایک کو اپنی پوزیشن کی وضاحت کا موقع دے گی کیونکہ نیب کی پالیسی ہے کہ سنے بغیر کوئی بھی ملزم نہیں ہے۔ رابطہ کرنے پر پروجیکٹ کی عملدرآمدکمیٹی کے سربراہ ، ن لیگی رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ نیب نے گمنام شکایت پر چھ ماہ قبل انکوائری شروع کی تھی، اگرچہ گمنام شکایت پر نوٹس لینا قانون کے خلاف ہے لیکن میں اس کا سامنا کرنے اور میٹرو بس پروجیکٹ سے متعلق ہر تفصیل اور ہر چیز دینےپر تیار ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ نیب نے بینکوں سے انفرادی اکائونٹس کی تفصیلات طلب کی ہیں لیکن اگر وہ مجھ سے رابطہ کرتے تو وہ اکائونٹس کی تفصیلات فراہم کردیتے کیونکہ پروجیکٹ شفاف ہے اور کچھ پوشیدہ نہیں۔ اس سوال پر کہ کیا نیب نے آپ سے رابطہ کیا یا کوئی نوٹس بھیجا؟ حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ اب تک انہیں نیب کی جانب سے کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے بتایا کہ پروجیکٹ کی عملدرآمد کمیٹی شروع ہونے اور ٹینڈر ہونے کے تین ماہ بعد بنی تھی اور اس کا پروجیکٹ کے مالی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔