سکھر(بیورو رپورٹ) سکھر پولیس کے سخت حفاظتی اقدامات نہ کوئی ہوا ئی فائرنگ ہوئی اور نہ ہی آتش بازی ہوئی۔بغیر سائلنسر موٹر سائیکلوں کی گونجتی ہوئی آوازیں بھی شہریوں کے کانوں تک نہیں پہنچیں، پولیس کے سخت حفاظتی اقدامات میں سال نو کی تقریبات کے موقع پر سکھر کی عوام نے 2016ء کی ابتداء پر سکون انداز میں منائیں۔ کسی بھی علاقے میں مو ٹر سائیکل سوار ون ویلنگ نہیں کرسکے اور نہ ہی شور شرابا کیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری شہر کے مختلف علاقوں میں تعینات تھی۔ ایس ایس پی سکھر تنویر حسین تنیو نے سال نو کی تقریبات کے دوران تمام تھانہ انچارجز کو سختی سے ہدایات دیں تھیں کہ اپنی حدود میں چوراہوں، شاہراہوں اور تمام علاقوں میں پولیس کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ گشت میں اضافہ کیا جائے۔ شورشرابا، ہلڑ بازی، ون ویلنگ، آتشبازی،ہوائی فائرنگ ،سائلنسر نکال کر شور شرابا کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کو یہ اجازت نہ دی جائے کہ وہ سال نو کی تقریبات کی آڑ میں امن وامان کی فضا میں خلل ڈالے اور لو گوں کے سکون کو خراب کریں۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس حوالے سے اگر کسی تھانے کی حدود میں متعلقہ تھانے کا انچارج دی گئی ہدایات پر کنٹرول نہ کر سکا تو اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس کی جانب سے پہلی مرتبہ اس طرح کے سخت حفاظتی انتظامات دیکھنے میں آئے کہ سال نو کی آمد کے موقع پر شور شرابا،ہلڑ بازی، ہوائی فائرنگ، آتشبازی دیکھنے میں نہیں آئی اور شہر کی لاکھوں عوام نے سکھ کا سانس لیا۔سکھر کے سیاسی، سماجی، عوامی، تجارتی، مذہبی حلقوں نے ایس ایس پی سکھر کی جانب سے سال نو کے موقع پر کئے جانے والے انتظامات پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ ان حلقوں کا کہنا تھا کہ سال نو کی تقریبات کے موقع پر ہر سال نوجوان ہوائی فائرنگ، آتشبازی، بغیر سائلنسر کے موٹر سائیکل چلاتے ہیں جس سے گھروں میں موجود خواتین، بچے، بزرگ ، اسپتالوں میں موجودمریض پریشان ہوتے تھے اور انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اس سال لوگوں نے سکھ کا سانس لیااورخاص طور پر پولیس نے ون ویلنگ روکنے کے لئے جو اقدامات کئے وہ بھی انتہائی قابل تحسین ہیں۔ ان حلقوں نے ایس ایس پی سکھرکی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح پولیس کی جانب سے ٹریفک کے نظام کو بحال کرنے کے لئے 2015ء میں تجاوزات کے خاتمے اور ٹریفک کے نظام کی بحالی کے لئے آپریشن شروع کیا گیا ہے اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، 2016ء میں اس آپریشن کو مزید تیزکیا جائے تاکہ تجاوزات کا مکمل خاتمہ کر کے شہر میں ٹریفک کانظام بحال ہو سکے۔