لاہور(نمائندہ خصو صی)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب پارلیمنٹ اور عدالتوں میں احتساب نہیں ہوتا تو چوکوں اور چوراہوں میں عدالتیں لگتی ہیں،احتساب صرف سیاسی ضرورت نہیں مفاد عامہ کا مسئلہ ہے ۔ کرپشن کے خاتمہ کیلئے قومی بیداری ضروری ہے عوام ہی کرپٹ مافیا کا احتساب کرسکتے ہیں۔آئندہ دنوں میں موسم ٹھنڈا اور سیاست گرم ہوگی۔الیکشن ریفارمز کے بغیر الیکشن ”ایکسرسائز فارنتھنگ “ہے۔نیب اربوں روپے کی کرپشن کرنے والوں کو چند کروڑ لیکر چھوڑدیتا ہے جو غربت کی ماری قوم کے ساتھ بدترین مذاق ہے ۔سپریم کورٹ ازخود نوٹس لیکرنیب کے پلی بارگین کے اختیار کو ختم کرے ۔جب تک قوم کا لوٹا گیا سرمایہ لٹیروں سے نکلوا نہیں لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔قوم کی نظریں پانامہ کیس پر ہیں امید ہے عدالت عظمیٰ قوم کو مایوس نہیں کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اوگرا پہلے نہیں حکومتی فیصلے کے بعد” گرا “ہے ۔اسے دوبارہ اٹھانے کیلئے ضروری ہے کہ اس کو حکومتی دباؤ سے آزاد کرایا جائے ۔سٹیل ملز ایک کھرب 74ارب روپے کی مقروض ہے اور مزدوروں کی تنخواہوں اورواجبات کے پچا س ارب روپے بھی بقایا ہیں مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔قومی ایئر لائن کے جہازوں کو مرمت کروانے کے بجائے بکروں کا صدقہ دیکر چلانے کی کوشش کی جارہی ہے،حکومت نے چند وزراءکو نوازنے کیلئے قومی اداروں کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کا انعام ہے اور جس نے بھی اس نعمت کے ساتھ بے وفائی کی ہے اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے ،ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو عالم اسلام کامضبوط قلعہ بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی زندگی کی بنیادی سہولتوں کیلئے پریشان ہے ،مہنگائی ،بے روزگاری غربت اور بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ کے مارے عوام انتخابات کو مغل شہزادوں کا کھیل سمجھتے ہیں اور انتخابات میں عوام کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اگر انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن کرائے تو عوام نتائج تسلیم نہیں کریں گے ۔