اسلام آباد (جنگ رپورٹر) سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے حوالے سے وفاقی سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان وغیرہ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست اور ملزمہ کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ کو 9جنوری 2017سے شروع ہونیوالے عدالتی ہفتہ کے دوران ملزمہ کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق درخواست کی سماعت مکمل کر کے اس پر فیصلہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے،نامزد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس سردار طارق مسعود پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جمعرات کو ایان علی کی درخواست کی سماعت کی تو انکی جانب سے لطیف خان کھوسہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور پرویز مشرف کے عدلیہ پر دبائو سے متعلق بیان کاحوالہ دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ طاقتور اورمضبوط تھے اس لئے بیرون ملک چلے گئے جبکہ ان کی موکلہ کمزور ہے، جس پر جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ کون کیا کہتا ہے؟ ہمیں اس سے کوئی سرو کار نہیں ہے، عدلیہ کبھی بھی دبائومیں آکر فیصلے نہیں کرتی ہے ہم نے ہمیشہ ضمیر کے مطابق فیصلے کیے ہیں، پرویز مشرف کیس کا فیصلہ کرتے وقت بھی عدالت پر کسی کاکوئی دبا ئونہیں تھا،ہم بیان پر کوئی بات نہیں کرنا چاہیے،آزادانہ نقل و حرکت کا بنیادی حق کسی شہری کی آزادی سے منسلک ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل سندھ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے معاملہ ریفری جج کو بھجوا دیا ہے ، جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ ریفری جج کا فیصلہ آنے دیں اس کے بعد اس حوالے سے دائر کی گئی تمام درخواستوں کی ایک ساتھ ہی سماعت کرینگے ،کیس کی مزیدسماعت جنوری کے تیسرے ہفتہ کے دوران ہوگی ۔