کراچی(ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہاکہ آصف زرداری اچھی حکومت نہیں کرسکے شاید اچھی اپوزیشن کرلیں، آصف زرداری نے آج بلاول بھٹو پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے، بلاول کے ناکام ہونے پر آصف زرداری دوبارہ عملی اور پارلیمانی سیاست میں قدم رکھ رہے ہیں، عدالت بینظیر بھٹو کیس میں پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرتی ہے تو حکومت اس پر عمل کرے گی۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن،پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی، سابق وزیر داخلہ رحمن ملک اور سینئر تجزیہ کار زاہد حسین بھی شریک تھے۔ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ہی ہیں، آصف زرداری کا کردار کو چیئرمین، سابق صدر اور تجربہ کار سیاستدان کا ہے، اپوزیشن لیڈر کون ہوگا اس کا فیصلہ بلاول بھٹو کے انتخاب کے بعد ہوگا۔عارف علوی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاناما اور کرپشن کے معاملہ پر سڑکوں پر نکلی توخیرمقدم کریں گے۔زاہد حسین نے کہا کہ آصف زرداری کا پارلیمنٹ میں آنے کا اعلان سرپرائز ہے۔رحمن ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے بینظیر بھٹو کے قتل کے معاملے کو برف خانے کی نذر نہیں کیا ، یہ کہنا درست نہیں کہ بینظیر بھٹو شہید کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے، لوگ گرفتار ہوئے لیکن عدالت کے ٹرائل میں تاخیر ہوئی۔طلال چوہدری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول کے پارلیمنٹ میں آنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، آصف زرداری نے آج بلاول بھٹو پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے، بلاول بھٹو دو تین دفعہ لانچ ہونے کے باوجود کامیاب نہیں ہوسکے اسی لئے آصف زرداری دوبارہ عملی اور پارلیمانی سیاست میں قدم رکھا ہے، آصف زرداری اچھی حکومت نہیں کرسکے شاید اچھی اپوزیشن کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پیپلز پارٹی کو دینے کیلئے کوئی چیز نہیں ہے،حکومت کوئی ایسا غیرقانونی سیاسی اورانتظامی سمجھوتہ نہیں کرے گی جیسے پرانے ادوار میں ہوتے رہے ہیں، ڈاکٹر عاصم کے مستقبل کا فیصلہ عدالت کرے گی، آصف زرداری ایوان میں واپس آئے تو لوگوں کو بیڈگورننس اور کرپشن اسکینڈل بھی یاد آئیں گے، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان اپوزیشن میں آگے نکلنے کی دوڑ ہے، چاچا اور بھتیجے کبھی کبھی اکٹھے بھی ہوجایا کریں گے کیونکہ ن لیگ کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو کے مقدمہ قتل کی تحقیقات مکمل کر کے چالان پیش کیا جاچکا ہے ، عدالت بینظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرتی ہے تو حکومت اس پر عمل کرے گی۔ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ہی ہیں، پارٹی کی تنظیمیں بلاول بھٹو نے بنائیں اور تمام فیصلے بھی وہی کریں گے، آصف زرداری کا کردار کو چیئرمین، سابق صدر اور تجربہ کار سیاستدان کا ہے،نواز شریف کو مغل اعظم کی سوچ چھوڑ کر رویہ جمہوری بنانے کا موقع دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، آصف زرداری نے انتخابات لڑنے کا اعلان کر کے بتادیا کس کا ٹرانزٹ ہونے والا ہے، حکومت نے جس طرح پرویز مشرف کو باہر بھیجااور افتخار چوہدری کو صدر بنانے کا وعدہ کیا،سمجھوتہ یہ ہوتا ہے۔عارف علوی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت مخالف تحریک کی کوئی تاریخ نہیں دی ہے، پیپلز پارٹی کا آج کا جلسہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مصداق ہے،ہمیں توقع تھی پیپلز پارٹی پاناما پر بولڈ موقف اختیار کرے گی،پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور کو چیئرمین کا اسمبلی میں آنا اچھی بات ہے، پیپلز پارٹی پاناما اور کرپشن کے معاملہ پر سڑکوں پر نکلی توخیرمقدم کریں گے، پیپلز پارٹی کو ایک حقیقی اپوزیشن کے طور پر بڑھنا چاہئے۔سابق وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے بینظیر بھٹو کے قتل کے معاملہ کو برف خانے کی نذر نہیں کیا ، بینظیر بھٹو کیس کی مکمل تحقیقات کی گئی اور پراسیکیوٹر نے باقاعدہ چالان جمع کروایا جس کے تحت جنرل پرویز مشرف کی گرفتاری کیلئے بھی اقدامات ہوئے، پرویز مشرف ہماری حکومت کے بعد وطن واپس آئے، پرویز مشرف سے بھی تحقیقات کی گئی جس کے بعد انہوں نے اس کیس میں ضمانت لی، یہ کہنا درست نہیں کہ بینظیر بھٹو شہید کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے، لوگ گرفتار ہوئے لیکن عدالت کے ٹرائل میں تاخیر ہوئی، بینظیر بھٹو قتل کیس میں ابھی بھی سات افراد گرفتار جبکہ پانچ ضمانت پر ہیں، ہماری حکومت جانے کے بعد کیس کے مرکزی پرا سیکیو ٹر چوہدری ذوالفقار کو دھمکیاں آنا شروع ہوئیں اور پھر اسے قتل کردیا گیا، مجھے پتا چلا ہے دو جنوری کو اس کیس میں فیصلے کا دن ہے۔رحمن ملک کا کہنا تھا کہ حکومت نے بینظیر بھٹو کو مکمل سیکیورٹی فراہم نہیں کی تھی، ہماری حکومت نے تحقیقات کیلئے دستیاب وسائل اور معلومات کو استعمال کیا، واقعےسے متعلق ایک بند ٹیلیفون میں سم لگا کر کھولا گیا تو ہماری تحقیقات شروع ہوئیں،بیت اللہ محسود سے لے کر تمام ہینڈلرز اور کارروائی کرنے والوں کے بارے میں پتا چلایا، بلال اور اس کے ساتھی اکوڑہ خٹک کے کمرہ نمبر 79 میں ٹھہرے جہاں انہیں جنت میں جانے سے پہلے دیا جانے والا درس دیا گیا، اکوڑہ خٹک کے ایک استاد اس میں موجود تھے،ہم نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی تو وہ نوشہرہ کے قریب مردہ پایا گیا۔ رحمن ملک نے مزید بتایا کہ محترمہ کی شہادت کے مرکزی کردار عباد الرحمن چٹہ کو ٹریس کرلیا لیکن جب اسے گرفتار کرنے پہنچے تو اسے ڈرون سے ہلاک کردیا گیا۔زاہد حسین نے کہا کہ آصف زرداری کا پارلیمنٹ میں آنے کا اعلان سرپرائز ہے، آصف زرداری اس طرح خود کو سیاسی منظرنامے پر دوبارہ لانا چاہتے ہیں، آصف زرداری کے پارلیمنٹ میں آنے سے الیکشن میں پیپلز پارٹی کیلئے کچھ زیادہ اثرات نہیں ہوں گے، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مل کر سڑکوں پر نہیں آسکتے ہیں، پیپلز پارٹی ابھی سڑکوں پر آنے کیلئے تیار نہیں ہے،ریڈ وارنٹ عدالت نہیں حکومت جاری کرتی ہے۔