راولپنڈی(خبرنگارخصوصی،مانیٹر نگ سیل) اڈیالہ جیل میں زیرحراست خاتون کی اڑھائی ماہ کی بچی سردی سے دم توڑ گئی، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش بچی کے والد کے حوالے کر دی گئی۔ اسکیم تھری کی رہائشی خاتون شازیہ کو تھانہ ائرپورٹ پولیس نے چوری کے الزام میں گرفتار کر کے تین روز قبل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کیا تھا۔ زیرحراست خاتون کی درخواست پر اس کی اڑھائی ماہ کی بچی اقراء کو گذشتہ شام جیل منتقل کیا گیا جہاں وہ سردی لگنے سے دم توڑ گئی، جیل حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ شازیہ کی بیٹی پہلے سے بیمار تھی اور خاتون نے بچی کی خراب صحت کے متعلق نہیں بتایا، شازیہ اور اس کی بیٹی کو خواتین کی بیرک میں رکھ کر معمول کی سہولیات بھی فراہم کیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری آفتاب باجوہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں اڑھائی ماہ کی بچی کی ہلاکت پر سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کیونکہ اسلام، آئین اور قانون کسی حاملہ عورت کو قید کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور اس بچی کی ولادت جیل میں ہوئی۔انھوں نے کہا کہ مرنے والی نومولود بچی کی ہلاکت کی ذمہ دار پولیس،جیل انتظامیہ اور وہ عدالت ہے جس نے ملزمہ کے حاملہ ہونے کے باوجود اسے جیل بھیجا، انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار اس معاملہ پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔