سکھر (بیورو رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت 2018 ء میں بھی بجلی کا بحران ختم نہیں کر سکے گی، حکمرانوں نے اقتدار میں آنے کے لئے دو ماہ، چھ ماہ، ایک سال پھر دو سال میں بجلی کے بحران کو ختم کرنے کا اعلان کیا اب 2018ء تک پہنچ گئے ہیں لیکن اس وقت بھی ملک میں خاص طور پر سندھ میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، موجودہ حکومت بجلی کے بحران پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ معروف صنعتکار ملک محمد یعقوب کی بیٹی کی شادی کی تقریب میں تاجروں، صنعت کاروں اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات کرتے ہوئے خورشید احمد شاہ نے کہا کہ بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بندش کے ساتھ گیس کی لوڈشیڈنگ اور انتہائی کمپریشر نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے، حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث غریب عوام، کسان ، مزدور ، سرکاری ملازمین سب ہی پریشان ہیں،عوام کے مسائل کے حل کے لئے قومی اسمبلی میں آواز بلند کرتا ہوں اور عوام کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ، عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے کیونکہ پیپلزپارٹی عوامی پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت صحت، تعلیم سمیت دیگر شعبوں کی بہتری کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے، کسانوں کو جو بھی مسائل درپیش ہیں اس کے حل کے لئے قومی اسمبلی میں بھی آواز بلند کررہا ہوں اور جب تک کسانوں ، تاجروں، صنعت کاروں کے مسائل حل نہیں ہوتے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ شادی کی تقریب میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر اسلام الدین شیخ، میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ ، ایوان صنعت وتجارت سکھر کے نائب صدر محمد خالد کاکیزئی، اسرار بھٹی،ملک فلاحی جماعت کے صدر ملک محمد جاوید، ڈی پی پی جیکب آباد سید اسد علی شاہ سمیت مختلف سیاسی، سماجی شخصیات ، افسران سمیت بڑی تعداد میں تاجروں ، صنعت کاروں اور ملک برادری نے شرکت کی۔