ترکی میں بھی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں پاکستانی نکل آئے، چار نوجوانوں کے اغوا کے الزام میں گوجرانوالہ سے دو بھائیوں سمیت تین افراد گرفتارکرلیے گئے۔
ملزمان نے ترکی میں ویئر ہاؤس بنایا ہوا ہے، ترکی میں موجود ان کے ساتھیوں اور مغویوں کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔
مستقبل کے سنہرے خواب آنکھوں میں سجائے گئے گوجرانوالہ کے چار نوجوان روزگار کے سلسلے میں یورپ گئے تھے لیکن جن ایجنٹوں کو وہ زندگی بھر کی جمع پونچی دے کر گئے تھے ان کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر ترکی پہنچنے پر یرغمال بنالیا، بدترین تشدد کیا اور ہر شخص کے ورثاء سے 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کر دیا۔
ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد ایف آئی اے گوجرانوالہ حرکت میں آگئی اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2سگے بھائیوں سہیل اور افضال کو گرفتار کرلیا جن کی نشاندہی پر ایک تیسرا ملزم لقمان بھی گرفتار ہوا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم افضال نے پیسوں کے لالچ میں نوجوانوں کو یرغمال بنایا ہے، ملزم سہیل اور لقمان کے بھائی وسیم کا استنبول میں مشترکہ ویئر ہاؤس ہے تاہم وسیم نے یرغمالی افراد کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
ایف آئی اے نے نوجوانوں پر تشدد اور اغوا کا مقدمہ درج کرلیا ہے، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ چاروں نوجوانوں کی ترکی سے بحفاظت واپسی کے لیے ملزمان کے ذریعے اغواکاروں سے رابطہ کیا جارہا ہے جبکہ دفتر خارجہ نے بھی ترک حکام کے ساتھ معاملے کو اٹھایا ہے۔
دوسری جانب ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی تیز کردی ہے اور مختلف علاقوں سے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔