کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ میں شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں کی حالت زار، ان میں خردبرد اور بدعنوانی کی تحقیقات سے متعلق عدالتی کمیشن نےکراچی، حیدرآباد، بدین، سکھر، ٹنڈوآدم و دیگر اضلا ع کے سیشن ججز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں زیر زمین پانی اور واٹر بورڈکے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے نمونوں کی جانچ پڑتال کروائیں، کمیشن نے چیئرمین پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ مذکورہ اضلاع کے پانی کے نمونوں کی جانچ پڑتال کرکے 10روز کے اندر اندر رپورٹ کمیشن کے روبر وپیش کریں، اسکے علاوہ کمیشن نے تین ماہرین کے ناموںکو حتمی شکل دیتے ہوئے انہیں سمن جاری کرتے ہوئے کمیشن کی مزید کارروائی 29 جنوری تک کیلئے ملتوی کر دی۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد اقبال کلہوڑوپر مشتمل انکوائری کمیشن نے سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ غلام سرور، چیف سیکرٹری سندھ کے ڈائریکٹر لیگل اینڈ فوکل پرسن سعید احمد قریشی، درخواست گزار شہاب اوستو، واٹر بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے کمیشن کے روبر وپیش ہوئے۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور درخواست گزار نے ماہرین کیلئے مختلف نام پیش کیے تاہم باہمی رضامندی کے بعد ریٹارئرڈ سیکرٹری محکمہ آبپاشی ادریس راجپوت، ریجنل آفس پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسوسز غلام مرتضی آرائیں اور سربراہ شعبہ فن تعمیرات این ای ڈی یونیورسٹی نعمان احمد کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی۔ کمیشن نے مذکورہ تینوں ماہرین کی منظور ی دیتے ہوئے انہیں 9جنوری کیلئے سمن جاری کر دیے ہیں اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 9جنوری کو صبح 10بجے کمیشن کے روبرو پیش ہوں اور کمیشن کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی معاونت کریں۔ دریں اثنا ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے پانی کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کا نام پیش کیا جس پر انکوائری کمیشن نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز و ڈپٹی کمشنرز کراچی، حیدرآباد، سکھر، بدین، ٹنڈو آدم ودیگر کو ہدایت کی کہ وہ اپنی نگرانی میں اپنے علاقوں سے زیرزمین پانی اور واٹر بورڈ کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے نمونے حاصل کریں اور انہیں سیل کرکے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کو ارسال کریں اور نمونوں کی جانچ پڑتال کے لیے پی سی آر ڈبلیو آر کی معاونت بھی کریں۔ اسکے علاوہ کمیشن نے چیئرمین پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پانی کے مائیکرو بائیولوجیکل اورکیمیکل ٹیسٹ کریں اور 10روز کے اندر اندر رپورٹ کمیشن کے روبر وپیش کی جائے۔ کمیشن نے کارروائی 9جنوری کے لیے ملتوی کر دی ہے۔