اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں ایف آئی اے نے جعلی ڈگریوں کی فروخت کے الزام میں ایگزیکٹ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں خانانی اینڈ کالیا کیس کےخلاف مزید تحقیقات کے لئے دو کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔ ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جمیل احمد دونوں کمیٹیوں کے سربراہ ہوں گے جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ضیا الاسلام‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد سرور اور اسسٹنٹ ڈائر یکٹر محمد عثمان کمیٹیوں میں شامل ہوں گے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق کمیٹیوں کے قیام کا مقصد دو اہم کیسز میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچانا اور حقائق کی چھان بین کرنا ہے۔ خانانی اینڈ کالیا پر کھربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔2008 میں شروع کئے گئے اس کیس کی تفتیش سابقہ دور حکومت میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر روک دی گئی تھی اور اس کیس کا ریکارڈ مبینہ طور پر ضائع کردیا گیا تھا۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران جب وزیر داخلہ کی توجہ 2008 کے کیس کی طرف دلائی گئی تو انہوں نے ایگزٹ کیس سمیت دونوں کیسز کے لئے نئی تحقیقاتی کمیٹیاں بنانے کا عندیہ دیا تھا۔ ایگزیکٹ کیس کے تفتیشی افسر شاہد حیات کی بیماری کی وجہ سے تفتیش متاثر ہوئی تھی جس سے ملزموں کو فائدہ پہنچا تھا۔