اسلام آباد (نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کسی ایک جماعت یا فرد کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے،نیب کو غیر سیاسی اور غیرجانبدار بنانے کیلئے ضروری ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اپنی نگرانی میں چاروں صوبائی چیف جسٹس صاحبان اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پر مشتمل ایک کمیشن بنائیں جو نیب کے چیئرمین سمیت چاروں صوبائی ذمہ داروں کا تقرر کرے ۔ وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت مسلم لیگ ن کے ذمہ دار بھی پلی بارگیننگ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں مگر حکومت نے نیب کے قانون میں ترمیم کیلئے قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے بل کو سرد خانے میں ڈال رکھا ہے ۔وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مرضی سے بنائے گئے چیئرمین نیب حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف زبان کھولنے کو تیار نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو ایڈووکیٹ اور پاناما لیکس کیس میں اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ معزز عدالت نیب کو حکمرانوں کی کرپشن کا سہولت کار قرار دے چکی ہے ۔اگر حکومت واقعی پلی بار گیننگ ختم کرنے کے حق میں ہے تو پھراس حوالے سے قومی اسمبلی میں پیش کردہ جماعت اسلامی کابل کیوں پاس نہیں کرتی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس کسی ایک جماعت یا فرد کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے ۔نوازشریف فیملی اپنے اثاثوں کے بارے میں ثبوت دینے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ عدالت حکومت کو دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے۔ ہم عدالتی کارروائی سے مطمئن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں تحریک انصاف کے وکلاءکے دلائل مکمل ہونے کے بعد ہم اپنے ثبوت پیش کریں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آف شور کمپنیوں کا سارا ریکارڈ عدالت میں پیش کرے۔