• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس نیب کو غیر سیاسی بنانے کیلئے کمیشن بنائیں ، سراج الحق

لاہور، پشاور (نمائندہ خصوصی، نیوزایجنسیاں  ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نیب کو غیر سیاسی اور غیرجانبدار بنانے کیلئے ضروری ہے کہ چیف جسٹس اپنی نگرانی میں چاروں صوبائی چیف جسٹس صاحبان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر مشتمل ایک کمیشن بنائیں جو نیب کے چیئرمین سمیت چاروںصوبائی ذمہ داروں کا تقرر کرے ۔نیب کے ذریعہ کرپشن روکنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔ خیبرپختونخوا کے عوام میں زبردست احسا س محرومی ہے کہ مرکزی حکومت صوبے کے جائز حقوق بھی نہیں دے رہی ہیں۔ مرکزی حکوم فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنا کر قبائیلی عوام کو ترقی کے سارے امور میں شریک کرائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں  میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے اور پشاور میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کی صوبائی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفینگ دیتے  ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ معزز عدالت نیب کو حکمرانوں کی کرپشن کا سہولت کار قرار دے چکی ہے اور اب تو حکومتی عہدیدار اور حکومتی پارٹی کے ذمہ دار بھی تسلیم کرتے ہیں کہ پلی بار گیننگ کرپشن کے خاتمہ کا نہیں کرپشن کے فروغ کا ذریعہ ہے لیکن اس کے باوجود حکومت اس کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں ۔ سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کسی ایک جماعت یا فرد کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے ۔نوازشریف فیملی اپنے اثاثوں کے بارے میں ثبوت دینے میں ناکام ہوچکی ہے اور اب تاخیری حربے استعمال کررہی ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ عدالت حکومت کو دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے ،ہم عدالتی کارروائی سے مطمئن ہیں اور امید ہے کہ پانامہ کیس کے فیصلہ کے بعد کرپشن کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند ہوجائیں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آف شور کمپنیوں کا سارا ریکارڈ عدالت میں پیش کرے اور حقائق کو چھپانے کی بجائے اپنی کوتاہیوں کا کھلے دل سے اعتراف کرلے ۔پشاور میں صحافیوں کو بریفنگ میں امیر جماعت اسلامی نے  بتایا کہ خیبرپختونخوا کے عوام میں زبردست احسا س محرومی ہے کہ مرکزی حکومت صوبے کے جائز حقوق بھی نہیں دے رہی ہیں ۔سی پیک منصوبے پرعوام کے تحفظات تھے جس کے لیے جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے جدوجہد کی ۔ آل پارٹیز کانفرنس بلائی  اور عوام کے حقوق کے تحفظ کا عز م کیا اور اس جدوجہدکے نتیجے میں سی پیک منصوبے میں گلگت سے چترال تک ، ملاکنڈ ڈویژن اور پشاور ڈویژن پر مشتمل ایک متبادل رو ٹ منظور کیا گیا ۔  ۔انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخو ا میں نوجوانوں کے انتخابا ت سے ہمیں حوصلہ ملا ہے ۔ لاکھوں نوجوانوں نے شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ جماعت اسلامی ہی نوجوانوں کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے ۔
تازہ ترین