مردان ،( نمائندہ جنگ) وزیراعلیٰ بذریعہ ہیلی کاپٹر تخت بھائی پہنچے توان کے ہمراہ وزیرتعلیم محمد عاطف خان بھی تھے۔ جلسے کے منتظمین نے بارش اور مطلع صاف ہونے کے لئے خصوصی نوافل ک اداکیئے تھے ۔ایک ہفتہ کی بارشوں اور شدید دھند کے بعد اتوار کو مطلع صاف تھا وزیراعلیٰ ہشاش بشاش تھے ،کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلاکر جواب دیتے رہے۔ جلسے میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی ۔کم سن بچے بھی شریک رہے ۔ خواتین کے لئے الگ پنڈال بنایاگیاتھا تاہم حاضری کم رہی ۔آئی ایس ایف کا کارکن کمال ہجوم اور رش کے باعث بے ہوش ہوگیا ۔ تحریک انصاف کے ضلعی صدراورپی کے 26کے رکن اسمبلی افتخا رمشوانی نے سپاسنامہ پیش کیا ۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی تمام تقریر اے این پی کے گرد گھومتی رہی ، ایزی لوڈ اور ایس ایم ایس کا ذکر کیا۔ وزیراعلیٰ نے ایک موقع پر کہاکہ ہم ساڑھے تین سال کا گند صاف کررہے ہیں وزیراعلیٰ کے دورے کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے وزیراعلیٰ نے جلسے کے بعد تقریب کے میز بان افتخار مشوانی کے حجرے میں مختصر قیام بھی کیا وزیراعلیٰ واپسی پر بائی روڈ چلے گئے ۔ وزیراعلیٰ باچاخان میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الاسلام کی رہائش گاہ بھی گئے جہاں انہوں نے ان کے بھائی کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔ وزیراعلیٰ کے پروٹوکول میں گیارہ گاڑیاں شامل تھیں۔ جلسے میں گونواز گو کے نعرے لگے رہے ۔ ساؤنڈ سسٹم خراب تھا پنڈال کے باہر سینکڑوں افراد وزیراعلیٰ کی تقریر سننے سے محروم رہے۔