لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہاتھی عدالت کے سامنے کھڑا ہے اب اس کا شجرہ نسب معلوم کرنا عدالت کا کام ہے۔وزیر اعظم کا عدالت میں پیش ہونا ان کی شان میں کمی نہیں اضافہ کرے گا۔ماضی میں یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے ۔فوجی عدالتیں محدود مدت کیلئے بنائی گئی تھیں اور وہ مدت ختم ہوچکی ہے ۔ سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اب سپریم کورٹ پر منحصر ہے کہ وہ ہاتھی کا شجرہ نسب خود معلوم کر تی ہے یا ریاستی اداروں کا تعاون لیتی ہے ۔ وزیراعظم کی تقریروں اور عدالت کے اندر جمع کرا ئی گئی دستاویزات میں بے پناہ تضادات ہیں جن میں قطری شہزادے کا خط بھی شامل ہے قوم چاہتی ہے کہ اس کو جلد از جلد نتیجہ خیزبنایا جائے جس کے لیے وزیراعظم کا خود عدالت میں حاضر ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ آج ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وزیراعظم کو طلب کیا جائے۔ وزیراعظم نے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا ہے لہٰذا ان کو خود عدالت میں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مالی ٹرانزکشن میں ہمیشہ جو منافع خور ہوتا ہے ،جو فائدہ اٹھاتا ہے اسے ہی ثابت کرنا پڑتا ہے کہ اس نے جومنافع کمایا ہے اور اس کے پاس جو مال و دولت ہے وہ جائز طریقوں سے کمایا گیا ہے اور اس کا ثبوت بھی وہ خود دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگردوسرے ممالک میں وزیر اعظم عدالت جاتے ہیں تو ہمارے وزیر اعظم کو بھی عدالت آنے میں کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے محدود مدت کیلئے بنی تھیں وہ مدت ختم ہو گئی ہے۔ اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ دو سال کے عرصہ میں فوجی عدالتوں کی کارکردگی کو قوم کے سامنے پیش کرے۔