ملتان(نمائندہ جنگ) تھانہ کینٹ کے علاقے طارق روڈ پر واقع ہوٹل کی آخری منزل سے پیچھے واقع گھر میں چھلانگ لگا کر جاپانی انجنیئر نے خودکشی کر لی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اعلی حکام سمیت موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے نشتر منتقل کر دیا گیا پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق موت سر میں چوٹ آنے کے باعث ہوئی ہے اور اس کی عمر پنتالیس سال تھی پولیس نے 174 کی رپورٹ درج کر لی ہے تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر ٹوکیو کا رہائشی (Mr Okumura) گزشتہ دو ماہ سے ملتان کے ہوٹل اے ون میں ٹھہرا ہوا تھا جس کے ساتھ چودہ دیگر غیرملکی بھی تھے جو کہ ڈی جی خان میں نیشنل ہائی وے بنا رہے تھے ہوٹل سے حاصل کی گئی فوٹیج کے مطابق خودکشی کرنے والا رات تین بجے ہوٹل کی چھت پر گیا اور اس نے ساڑھے پانچ بجے چھت سے چھلانگ لگائی اور کیمرے کی فوٹیج میں وہ اکیلا ہی جاتا ہوا نظر آتا ہے پولیس کو موقع سے ایک خط بھی ملا ہے جس میں اس نے لکھا ہے کہ آج کی رات بہت خوبصورت ہے اور اس نے اپنی زندگی کا آخری چاند دیکھ لیا ہے اور اس نے دنیا دیکھ لی ہے جو کہ بہت خوبصورت ہے پولیس کو چھت پر سے سگریٹ بھی ملے ہیں اور آدھی سے زیادہ سگریٹ چھت پر ہی جلے ہوئے تھے مطلب اوکومورا مسلسل تین گھنٹے تک تمباکو نوشی کر تا رہا مرنے والے کے لواحقین کو اطلاع کر دی گئی ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اوکومورا نے پچیس جنوری کو ڈی جی خان ٹرانسفر ہو جا نا تھا اور ان کی رہائش کا انتظام وہیں کیا گیا تھا اور گزشتہ دو ماہ سے وہ روزانہ آتے اور جاتے تھے مرنے وال؛ے کے دوستوں کے مطابق اوکومورا گزشتہ کافی دنوں سے پریشان تھا اور اس نے پریشانی کی وجہ بیان نہیں کی واضح رہے کہ ملتان میں پیش آنے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقع ہے پولیس خودکشی کرنے والے غیر ملکی باشندے کے دوستوں سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور اسلام آباد لے اعلی ٰحکام نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے یہ بھی معلوم ہوا کہ پولیس نے جس گھر میں گر کر خود کشی کی تھی اسے اور ہوٹل کے کمرے، چھت کو سیل کر دیا ہے جبکہ ہوٹل میں موجود اس کے ساتھیوں سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے اور خط پڑھنے کے لئے ٹرانسلیٹر کو بھی بلوایا گیا ہے مزید براں لاش سے نمونے لے کر پنجاب سائنس لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں تاکہ نشہ آور چیز یا زہریلی چیز کھانے کے بارے میں معلوم ہو سکے۔