پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج چارسدہ پرعدالت میں پستول تاننے کے الزام پر قید وجرمانہ کی سزاپانے والے سابق ایس ایچ او شبقدرمرتضیٰ کی سزامعطل کردی اورریکارڈمانگ لیاہے عدالت عالیہ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس اکرام اللہ خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے فاروق ملک ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائراپیل کی سماعت کی ایس ایچ او تھانہ شبقدر مرتضے خان پرالزام ہے کہ اس نے چند ماہ قبل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج چارسدہ کی عدالت میں پیشی کے موقع پر پستول تان لیاتھا کیونکہ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نے انہیں ایک کیس میں ایف آئی آر درج نہ کرنے پرعدالت طلب کیا تھا اور عدالت کی جانب سے برہمی کے اظہارپرایس ایچ او نے پستول تان لیاتھاجس پرپشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ایس ایچ او کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کرنے کے بعد اسے 6ماہ قید اور 20ہزار روپے جرمانہ کی سزاسنائی تھی اس موقع پر درخواست گذارکے وکیل نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ درخواست گذار ن عدالت عالیہ سے غیرمشروط معافی بھی طلب کرچکاہے جبکہ اس کے خلاف محکمانہ کاروائی بھی کی جاچکی ہے اوراسے تین ماہ کے کورس پربھجوانے کے ساتھ ساتھ تنزلی بھی کی جاچکی ہے لہذاتوہین عدالت کے تحت قیدوجرمانہ کی سزاکوکالعدم قرار دیاجائے فاضل بنچ نے ابتدائی دلائل کے بعد سزامعطل کردی