راولپنڈی اسلام آباد میں درجۂ حرارت نقطہ انجماد پر پہنچا تو اکثر علاقوں سے گیس غائب ہوگئی، شہری لکڑیوں پر کھانا بنانے پر مجبور ہیں۔
اسلام آباد اورراولپنڈی کے اکثرعلاقوں میں 15 دنوں سے گیس کاپریشر انتہائی کم تھا، سردی بڑھی تو گیس روٹھ گئی ، شہری کہتےہیں کہ گیس سلنڈر پہنچ سے دور لکڑیاں جلا کر گزارا کر رہے ہیں،موسم سرما عذاب بن گیا ہے،کھانا پکانے کیلئے لکڑیاں جلاتے ہی یوںلگتا ہے کہ کسی گاؤں میں آ گئے۔
اسلام آباد کے علاقوں جی سکس، جی سیون، گولڑہ موڑ، چک شہزاد جبکہ راولپنڈی میں دھمیال، فیروز پورہ، موہن پورہ، گلزار قائد، وکیل کالونی، شاہ خالد کالونی اورراجا بازار کے علاقوں میں 24 گھنٹوں کے دوران ایک دوگھنٹے ہی گیس میسرہوتی ہے، گیس نہ ہونے کے باعث بچے اور بڑے ناشتے کے بغیر اسکول اور دفاتر جاتے ہیں، ہوٹل سے روٹیاں لائی جارہی ہیں۔
شہری کہتےہیں کہ گیس کی کمی کامسئلہ آج کانہیں، ہرسال موسم سرما ان کیلئے ایک عذاب کی شکل اختیارکرجاتاہے، حکمرانوں کو اس صورت حال کا سنجیدہ نوٹس لےکر صورت حال میں بہتری لانی چاہئے، اتنا توہو کہ دو وقت کی روٹی بن سکے۔
ایم ڈی سوئی ناردرن امجد لطیف نے راولپنڈی، اسلام آباد میں گیس کی معطلی اور کم پریشر کا نوٹس لے لیا۔
انہوں نے گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور یہ وضاحت مانگی ہے کہ سی این جی بند کرنے کے باوجود شکایات کیوں آرہی ہیں۔
ایم ڈی سوئی ناردرن نے ہدایت کی ہے کہ ٹیمیں مختلف علاقوں کے دورے کرکے گیس کی شکایات دور کریں۔