شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے)حکومت پنجاب نے ضلع شیخوپورہ میں ماضی کے تجربات کی بنا ء پر نئے بھرتی ہونے والے 1086 خواتین اور مرد ٹیچروں کے کوائف کی چانچ کی ذمہ داری نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سپرد کردی ہے اور ہدایت جاری کی ہے کہ نئے بھرتی ہونے والے ٹیچروں اور اسسٹنٹ ایجوکیشن افسروں کی تمام تعلیمی اسناد کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے مطابق رہائشی ایڈریس اور یونین کونسل کے بارے میں تما م کوائف کی سو فیصد پڑتال کی جائے ماضی میں کلرک مافیا نے تمام سختیوں کے باوجود جعلی ڈگریوں کے ذریعے ٹیچروں کو بھرتی کرلیا تھا جس کا راز کھل جانے پر سابقہ ای ڈی او طارق رفیق سمیت متعدد افسروں کو پیڈا ایکٹ کے تحت تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا اور کئی افسروں و اہلکاروں کے خلاف مقدمات بھی درج ہوئے، یاد رہے کہ کئی ٹیچر اپنے گھر کے نزدیک سکول میں پوسٹنگ لینے کیلئے جعلی ریکارڈ مرتب کرکے پیش کردیتے ہیں، تعلیمی ریکارڈ کی تصدیق یونیورسٹیوں اور تعلیمی بورڈز سے کروائی جائے گی اس ضمن میں ڈی ایم ا و خرم رشید نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی علی احمد سیان کو ہدایت جاری کردی ہے اور کئی کئی روز تک سکولوں سے غیر حاضر رہنے والی استانیوں اور ٹیچروں کی فہرست بھی فراہم کردی گئی ہے جو خفیہ اداروں کی رپورٹ پر تیار کی گئی تھی۔