اسلام آباد (حنیف خالد) ایف بی آر کے موجودہ چیئرمین نثار محمد خان بدھ اٹھارہ جنوری کو ساٹھ سال کی سرکاری مدت ملازمت پوری کر لیں گے ان کی معیاد میں عدم توسیع کی صورت میں جمعرات 19 جنوری کو ایف بی آر کے نئے چیئرمین اپنا عہدہ سنبھالیں گے نئے چیئرمین کے عہدے کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اقتصادی امورریونیو شماریات و نجکاری سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر خان آج نئے چیئرمین کی تقرری کیلئے ریونیو ڈویژن کے تین سنیئر ترین عہدیداروں کے ناموں پر غور کرینگے اور حکومت پاکستان کے کلیدی عہدیدار کا فیصلہ کرینگے جو تین نام وزیر خزانہ وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر کے آج زیر غور آئیں گے۔ ایف بی آر سروس کے سنیئر عہدیدار ممبر آپریشنز ڈاکٹر محمد ارشاد، ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی رحمت اللہ خان، وزیر ڈائریکٹر جنرل ان لینڈ ریونیو انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن خواجہ تنویر ہیں ریونیو ڈویژن کی ان لینڈریونیو اور پاکستان کسٹم سروس کے نیا چیئرمین لگانے کی بجائے ڈی ایم جی یا دوسری سروس سے چیئرمین مقرر کیا گیا تو پاکستان بھر کی ان لینڈ ریونیو سروس اور پاکستان کسٹم سروس میں مایوسی پھیلے گی۔ ڈاکٹر محمد ارشاد ممبر ان لینڈ ریونیو ریونیو آپریشنز اگر چیئرمین بنائے گئے تو ان کی معیاد اپریل 2017 کے آخری ہفتے میں ختم ہو جائے گی یا تو ان کو 30 جون 2017 تک ملازمت میں توسیع دینا پڑے گی۔ سپریم کورٹ نے ساٹھ سال کے بعد سرکاری افسر کی معیاد میں انتہائی مجبوری کے سوا توسیع نہ کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی رحمت اللہ وزیر کو چیئرمین ایف ی آر بنانے کی صورت میں وہ مزید ایک ڈیڑھ سال تک اپنے تجربے خداداد صلاحیتوں دیانت اور پیشہ وارانہ مہارت سے ایف بی آر کو مستفید کر سکیں گے زیادہ نام خواجہ تنویر کا لیا جارہا ہے مگر وزیر خزانہ ریونیواقتصادی امورشماریات نجکاری ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہارون اختر سے مشاورت کر کے ایف بی آر کے نئے چیئرمین کے نام کی وزیراعظم نوازشریف کو حتمی منظوری لیں گے۔ ملازمت میں نثار محمد کو 30 جون 2017 تک توسیع کا فیصلہ نہ کیا گیا تو اٹھارہ جنوری کی شام ان کے اعزاز میں الوداعی ضیافت دی جائے گی جس کا اہتمام ایف بی آر کے تمام سنیئر افسران مشترکہ طور پر کرینگے۔