سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر بیراج سے نکلنے والی نہروں کی بھل صفائی کے دوران نہروں کی بندش کے باعث دریائے سندھ میں سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں کمی کے باعث سکھر شہر کے متعدد علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ،محکمہ آبپاشی کی جانب سے میونسپل کارپوریشن، محکمہ نساسک ، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی کہ 6 سے 20جنوری تک نہروں کی بھل صفائی کے سلسلے میں سکھر بیراج سے نکلنے والی 7کینال مکمل طور پر بند رہیں گی اور سکھر بیراج کے تمام دروازے کھول دیئے جائیں گے جس کے باعث پانی کی قلت ہوگی اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے متعلقہ ادارے اپنا انتظام کر لیں لیکن حیرت انگیز طور پر گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی محکمہ نساسک نے اس سنگین صورتحال کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کے باعث شہر کے متعدد علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے جبکہ محکمہ نساسک کی جانب سے بھل صفائی کے دوران پینے کے پانی کی فراہمی کو تمام علاقوں میں یقینی بنانے کے لئے اعلانات کئے گئے تھے لیکن محکمہ نساسک شہر کے اکثریتی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے ۔ علاقہ مکین ہاتھوں میں برتن تھامے شہر کے مختلف علاقوں میں موجود ہینڈ پمپوں اور پانی کی موٹروں کے ذریعے پانی حاصل کر کے اپنے گھروں کو لارہے ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں فلاحی تنظیموں کی جانب سے واٹر ٹینکوں کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے۔