پشاور(لیڈی رپورٹر)کوریڈورفرنٹ کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سی پیک کے حوالے سے بیجنگ میں ہونے والی میٹنگ میں کوریڈورسے متعلق نکات کا دفاع نہیں کیا اور وہ سب کچھ مان گئے جو نوازشریف چاہتے تھے اور وہ بیجنگ سے اپنے ساتھ صرف مونگ پھلیاں لائے گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کوریڈور فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر سید عالم مسعود،فرید طوفان،فرزانہ، یوسف انور،نعیم شاہ اور دیگرنے کہاکہ خیبر پختونخواکے وزیر اعلیٰ نے نواز شریف کے ساتھ مک مکاکرکے صوبائی اسمبلی سے پاس کردہ قراردادوں کو لالچ کی بھینٹ چڑھادیا۔ جب کوریڈور فرنٹ نے اس حوالے سے تمام تفصیلات بتائیں تو وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کو درخواست دی کہ سی پیک کے حوالے سے آپ کے ساتھ ہوں او راعتراضات کوختم کرنے کیلئے آپ ایک اور اے پی سی بلائیں۔انہوں نے کہاکہ کوریڈور کے حوالے سے وزیراعظم نوازشریف28مئی2015ءاور 15جنوری2016ءکی اے پی سی میں اپنے وعدوں اور لکھی ہوئی تحریرکے حوالے سے آئینی،قانونی اور اخلاقی طورپر پابندہیں۔اگر تیسری اے پی سی بلائی گئی توبیجنگ میں ہونے والے تمام فیصلوں کی توثیق کرلے گی اور اس کو قومی اتفاق رائے کہہ کر کوریڈور مسئلے کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دیاجائیگا اور سی پیک میں خیبر پختونخوا کے نو میں سے نو پوائنٹ ہارنے والے پرویز خٹک پر پردہ ڈال دیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نوازشریف کو پارلیمنٹ،اسلام آباد،پنجاب اور ترکی کے صدر کے مشترکہ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتی لیکن کوریڈور کے سلسلے میں ان کو وزیراعظم تسلیم کرتے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پرویز خٹک نے نوازشریف کے ساتھ پختونوں اورپنجابی ووٹ کے حصول کیلئے خیبر پختونخوا،بلوچستان اور فاٹا کے معاشی قتل کا سودا کیا۔بیجنگ میں ہونے والے فیصلوں کو ہر پارٹی اور ہرممبرصوبائی اسمبلی تک پہنچائینگے تاکہ پھر وہ یہ گلہ نہ کرسکیں کہ ہمیں پتہ نہیں تھا۔انہوں نے اس گھناؤنی سازش کیخلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے پختونوں کا معاشی قتل روکنے کیلئے عوام کو ساتھ دینے کی اپیل کی ہے۔