اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنماچوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ملتان میں جنگلہ بس پر خرچ ہونیوالے اربوں روپے اگر ملتان میں اسپتالوں کو وینٹی لیٹر دینے اور تعلیم پر خرچ کئے جاتے تو ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ اور بہتر ہوتا،حکومتوں کا کام عوام کو روزگار کی فراہمی ہے مگر یہاں معاملہ الٹا ہے، جنگلہ بس نے رکشہ، ٹیکسی، لوکل بسیں چلانے والوں کو بے روزگار کر دیاہے۔چوہدری پرویز الٰہی نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے شہبازشریف کہتے ہیں کہ یہ سستی سفری سہولت ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، سبسڈی کی مد میں جو پیسہ خرچ کیا جائے گا وہ بھی عوام نے اپنی جیب سے ادا کرنا ہے، لاہور اور اسلام آباد کے بعد ملتان میں جنگلہ بس عوام کے خون پسینے کی کمائی سے چلائی جا رہی ہے، حکمرانوں کو بس اپنے نام کی تختی لگانے کی فکر ہے عوام کس حال میں ہے اس سے کوئی غرض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگلہ بس کی تشہیر کیلئے سرکاری خزانے سے پیسہ خرچ کر کے اخبارات اور ٹی وی چینلوں پر اشتہارا ت چلوا رہے ہیں اس سے یہ کم از کم عوام کو بنیادی سہولتیں ہی فراہم کر دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان جنگلہ بس پر 28ارب 88 کروڑ روپے کی لاگت کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے پر خرچ کیا جاتا تو نہ صرف قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں بلکہ عوام کا معیار زندگی بھی بہتر ہو سکتا تھا، ملتان کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم حیران ہیں کہ ہمیں بس نہیں ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر، ادویات اور معیاری تعلیم کی ضرورت ہے، میٹرو بس کے ذریعے شہر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، لوگوں کی قیمتی اراضی کی اصل قیمت بھی ان کو ادا نہیں کی گئی۔