ملتان (ایجنسیاں)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو نیا پاکستان دیکھنا ہے تو ملتان آجائے‘ دوسروں پر الزام لگانے والوں کا اپنا کردارسامنے آنے والاہے‘ان کے اپنے معاملات الجھے ہوئے ہیں‘کچھ لوگ لاعلاج ہیں‘سیاستدان صرف تقریروں، ناشتوں اور چائے پینے کے لئے نہیں ہوتے‘اب سیاست بدل چکی ہے ٗ جو کام کرے گا وہی رہے گا ٗجو نہیں کرے گاوہ فارغ ہوجائے گا‘ بڑے بڑے دعوے کرنے والوں نے نیا پاکستان کہاں بنایا ہے‘ مخالفین کبھی دھرنے میں بیٹھ جاتے ہیں، کبھی ٹی وی پر الزامات لگا تے ہیں‘ ان کے الزامات کی کوئی سمجھ نہیں آتی ہے‘ الزامات لگانے والوں کے قول و فعل میں تضاد ہے، ناسمجھ لوگ ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں‘ان کا ساراکچاچٹھاقوم کے سامنے آئے گا‘ایک دن آئے گا سیاسی مخالفین کے راز بھی کھلیں گے‘ دھرنے دینے نہیں میٹروبس کا تحفہ دینے آیاہوں‘ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے علاوہ بجلی کی قیمت بھی کم کریں گے، حکومت کا کام جلسے جلوس دھرنے نہیں ، سیاست میں قوم کا وقت ضائع نہیں کریں گے ۔وہ منگل کو ملتان میں میٹروبس کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے‘ وزیراعظم نے کہا کہ جن لوگوں کو ترقی کی سوجھ بوجھ نہیں وہ ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، ان کے اپنے معاملات الجھے ہوئے ہیں‘ ایک دن دنیا کو پتہ چلے گا کہ دوسروں کو گالیاں دینے والے شخص کا اپنا کردار کس طرح کا ہے‘حکومتوں اور سیاستدانوں کا کام عوام کو دھرنے، جلسے جلوسوں اور احتجاجوں پر لگانا یاانہیں گمراہ کرنا نہیں بلکہ ملک وقوم کی خدمت کرنا ہوتا ہے، بڑے بڑے دعوے کرنے والے بتائیں انہوں نے نیا پاکستان کہاں بنایا ہے، ٹی وی پر آ کر عجیب و غریب اور بے سروپا الزامات لگانے والے ایک دن خود قوم کے سامنے بے نقاب ہوں گے‘ آج ہم یہاں صرف سیاست کرنے نہیں آئے‘ کوئی دھرنے کرنے نہیں آئے قوم کا وقت ضائع کرنے نہیں آئے‘ کسی تخریب کاری کے لئے نہیں آئے‘ عوام کو گمراہ کرنے نہیں آئے بلکہ میٹروبس کا تحفہ دینے آئے ہیں‘وزیراعظم نے کہا کہ موٹر وے 1992 کے بعد رک گئی تھی آج وہ دوبارہ چل پڑی ہے‘ آپ کیلئے کراچی سے پشاور تک چھ لین موٹر وے بن رہی ہے‘بلوچستان باقی پاکستان کے برابر آرہا ہے‘لاہور سے ملتان موٹر وے جلد پہنچنے والی ہے‘ ملتان سے کراچی موٹر وے چھ رویہ ہوگی‘ یہ پہلا موقع ہے کہ سارے صوبے ایک دوسرے سے مل رہے ہیں‘پورا پاکستان ترقی کی سیٹ میں آرہا ہے‘انہوں نے کہا کہ دین میں کہا گیا ہے کہ وہ بات دوسروں کو مت کہوجس پر خود عمل نہیں کرتے‘ا یک سال کے اندر دس ہزار میگا واٹ بجلی قومی نظام میں شامل ہوگی‘ لوڈشیڈنگ کم ہوئی ہے اگلے سال زیرو لوڈشیڈنگ ہوجائے گی‘آئندہ کچھ عرصے میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس بھی چلنے لگیں گے۔ پلانٹس کے لئے کوئلے کی ترسیل شروع ہونے والی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم منگلا اور تربیلا ڈیم سے بڑا ہوگا ڈیم سے نہ صرف بجلی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ آبپاشی کے لئے بھی پانی میسر ہوگا‘وزیراعظم کی تقریر کے دوران تقریب کے شرکاء میں سے کسی نے آواز لگائی کہ عمران خان کا بھی علاج کروائیں وزیراعظم نے جواب دیا کہ کچھ لوگ لاعلاج ہوتے ہیں۔