پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آ جائیں، اپنے مؤقف کا اعادہ کر دیں تو تحریک استحقاق واپس لے لیں گے، ن لیگی ارکان نے گالم گلوچ کی جو اُن کے شایان شان نہیں۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اور حکومتی ارکان کے دوران ہاتھا پائی اور اسپیکر کی جانب سے اجلاس کی کارروائی 15منٹ کے لیے ملتوی کرنے کے بعد شاہ محمود قریشی نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مزید کہا کہ اپوزیشن کا انداز اور حکومت کا سلیقہ مختلف ہوتا ہے،یہ سچ اور تمیز کی لڑائی ہے،پاکستانی عوام کے لوٹے ہوئے پیسے کا حساب ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں لیبر پارٹی نے کنزرویٹو پارٹی پر حملہ نہیں کیا،کیمرون نے ایوان میں آکر تسلی کرائی،لگتا یہ ہے کہ تیسرا قطری خط بھی آئے گا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے،آج اپوزیشن پر جو حملہ ہوا ہے اُس پر بھی تحریک استحقاق لائیں گے،ہمارا متفقہ مؤقف اور متفقہ واک آؤٹ تھا۔
اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ آج ایوان کو اکھاڑا بنانے کی کوشش کی گئی،ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اپنا مؤقف بیان کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عمران خان کے سپاہی مقابلہ کریں گے،پارلیمان کو اکھاڑا نہ بنائیں اس کے اثرات دور تک جائیں گے۔