مانچسٹر (نمائندہ جنگ) برطانیہ کے پاکستان نژاد اولمپک چیمپئن باکسر عامر خان کے والدین نے اپنے چھوٹے بیٹے باکسر ہارون برانز میڈل ونر برائے پاکستان کی دعوت ولیمہ کی تقریب کی جس میں عالمی باکسر عامر خان اور ان کی اہلیہ نے شرکت نہیں کی، دو روز قبل باکسر ہارون اور ان کے والدین نے مانچسٹر میں ہوم لیس پیپلز میں کھانا تقسیم کیا اس موقع پر عامر خان کے والد مسٹر شاہ سے بعض نمائندوں نے عامر خان باکسر کی دعوت ولیمہ میں شرکت نہ کرنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے بیٹے کی شادی پاکستان میں کی تھی اور اس وقت وہاں پر ولیمہ بھی کیا تھا لیکن ان کے چھوٹے بیٹے جو کہ پاکستان کی طرف سے باکسر ہیں، کے برطانوی دوستوں اور یہاں کے ہمارے فیملی فرینڈز جو پاکستان نہ آسکے تھے ان کے لئے الگ سے دعوت ولیمہ کا اہتمام کیا گیا تھا اس میں عامر خان بوجوہ اپنی ٹریننگ نہ آسکا، خاندانی امور درست چل رہے ہیں، تاہم چند گھنٹوں بعد عامر خان کی اہلیہ کی طرف سے اپنے شوہر عامر خان کی چیرٹی کو استعمال کرنے پر برہمی کا اظہار کیا گیا، ان خبروں کے بعد جنگ نے مسلسل عامر خان کے والد اور بھائی باکسر ہارون سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے عامر خان یا ان کی بیوی کی طرف سے سوشل میڈیا اور عام لوگوں میں چلنے والی باتوں پر تبصری کرنے سے مکمل اجتناب کیا، عامر خان فیملی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون باکسر کی دعوت ولیمہ کے بعد عامر خان چیرٹی کی طرف سے ان کے والدین، بھائی نے جو چیرٹی پروگرام یعنی ہوم لیس پیپلز میں کھانا تقسیم کیا اور بعض ٹی وی والوں (جیو نہیں) سے جو گفتگو کی اس پر بیٹے، بہو کی طرف سے منفی رویہ برتا گیا ہے، تاہم بعض خاندانی قریبی دوستوں نے اپنا نام بتائے بغیر جنگ کو بتایا ہے کہ بہت جلد خاندانی الجھنیں ختم ہو جائیں گی کیونکہ دونوں اطراف سے ایک دوسرے کو قریب لانے کی خاموش کوششیں کی جا رہی ہیں، ادھر باکسر عامر خان کی بعض پرانی مخرب الاخلاق وڈیوز کی سوشل میڈیا پر آنے سے جہاں ان کی سبکی ہوئی ہے وہاں عامر خان کے قریبی حلقوں اور مسلمان دوستوں میں غم و غصہ کی لہر بھی پائی جاتی ہے اور سب کا کہنا ہے کہ عامر خان کو ایسی وڈیوز پر تبصرہ نہیں کرنا چاہئے تھا اور نہ ہی اسے تسلیم کرنا چاہئے تھا۔