چارسدہ (نمائندہ جنگ) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت او ر اپوزیشن میں موجود چوروں اور لٹیروں کا یکساں احتساب کیا جائے ، کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے بہت جلد پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں کیا جائے گا،ملک کا وزیر دفاع پاکستان کی دفاع کے بجائے ایک خاندان کے دفاع میں لگا ہو ا ہے ،خواجہ آصف کے بیان کا جواب پارلیمنٹ میں دیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز علاقہ ترنگزئی میں اسلامی جمعیت طلبہ خیبر پختون خوا کے ناظم شاہ زمان دُرانی کے بھائی شاہ فہد دُرانی کے رسم نکا ح کی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی طویل عرصے سے کالے قانون ایف سی آر کے خلاف مہم چلا رہی ہے ،ایف سی آرکے خاتمہ کے لئے سیاسی جماعتوں کا اتحاد خوش آئند ہے۔ ایف سی آر کی وجہ سے فاٹا ایک قید خانہ بن چکاہے جس میں ایک کروڑ قبائیلی قید ہیں ، ایف سی آر کے خلاف فاٹا کے سو فی صد جوان اٹھ کھڑے ہوئے ہیں وفاقی حکومت قبائلی عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھ کر فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ کریں ۔فاٹا کو پختون خوا میں ضم کیا جائے ، فاٹا کے عوام کی خواہشات کی راہ میں کسی کو سپیڈ بریکر نہیں بننا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کو ایسا سی پیک قبول نہیں جسمیں فاٹا کی ترقی و خوشحالی کی ضمانت نہ دی گئی ہو۔ وزیر اعظم نوز شریف سی پیک کے مغربی روٹ کے حوالے سے اپنے وعدوں کو ایفاء کریں ، ہم عملی اقدامات چاہتے ہیں سی پیک کے مغربی روٹ کے حوالے سے کاغذی کاروائی سے مطمئن نہیں ۔ سی پیک کے ریلوے ٹریک چترال سے شروع کرکے ملاکنڈ ،مردان،پشاور ڈویژن اور جنوبی اضلاع سے گزار کیا جائے گا جس سے تما م خیبر پختون خوا مستفید ہوسی پیک میں قبائلی علاقہ بھی شامل کیاجائے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر علیٰ پرویز خٹک سی پیک میں پختون خوا کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے چین کے ساتھ کئے گئے معاہدوں یا فیصلوں پر سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیں۔