راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نےورلڈ بنک پیکج کے تحت راولپنڈی میں تعمیر ہونے والی 22سڑکوں کے کوالٹی آڈٹ کا حکم دیدیا ہے۔جس پر لاگت کا تخمینہ 21کروڑ50لاکھ روپے کے لگ بھگ تھا۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی طلعت محمود گوندل کی ہدایت پرایڈیشنل ڈپٹی کمشنرریونیو عارف رحیم اورایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ کی سربراہی میں دو کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ہرکمیٹی پانچ پانچ افسران پرمشتمل ہوگی۔کمیٹیوں میں سابق ای ڈی او ورکس محمد اعظم،اربن یونٹ کے نمائندے،اوردیگر افراد شامل ہیں۔جو سڑکوں کی کوالٹی،ہمواری کی چیکنگ کے ساتھ ساتھ لیبارٹری ٹیسٹ بھی کرائیں گی اور ایک ہفتے میں رپورٹ دیں گی۔کمیٹی ون کےذمہ102اعشاریہ138ملین روپے کی دس سڑکیں ہیں۔جن میں غوثیہ چوک تا سروس روڈ،ڈھوک کالا خان تا قبرستان،کوہاٹی بازار تا اصغر مال،ڈھوک جمعہ تا ڈھوک کلہور،مین روڈ محلہ حافظ آباد،مین روڈ جامع مسجد روڈ رحیم ٹائون،غوثیہ مسجد راجہ فاروق سٹریٹ3/12/14،بے نظیر بھٹو ہسپتال کی سڑکیں،نواز شریف پارک کے عقب والی روڈ شامل ہے۔کمیٹی ٹو کے پاس12سڑکیں ہیں۔جن کی مالیت113اعشاریہ294ملین روپے ہیں۔جن میں چاکرہ تا گلشن رزاق،پیر صحابہ تا گرجا/ڈھوک امام دین تا ڈھوک نور،صدیق لین گلستان کالونی،لین سیون گلستان کالونی،نیازی ٹائون تا چمن آباد،مدینہ کالونی تاماربل فیکٹری،سروس روڈ نصیر آباد،مین روڈ غازی آباد سمیت دیگر شامل ہیں۔یہ احکامات ڈپٹی کمشنر راولپنڈی طلعت محمود کی طرف سے بے نظیر بھٹو ہسپتال میں سڑکوں کی ناقص تعمیر کی نشاندہی کے بعد جاری کئے گئے ہیں۔جس میں سابق ڈی او روڈ کو نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کی گئی ہے۔