• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

سکھر(بیورو رپورٹ)سکھر شہر کے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، محکمہ نساسک تمام تر دعوئوں کے باوجود نہروں کی بھل صفائی کے دوران عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوا ہے، گنجان آبادی والے علاقوں نیوپنڈ، نواں گوٹھ، مینارہ روڈ، اسٹیشن روڈ، پاک کالونی، ایوب گیٹ، پرانا سکھر سمیت دیگر علاقوں میں پینے کے پانی کے بحران کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، بڑی تعداد میں لوگ ہاتھوں میں برتن، واٹر کین اٹھائے مختلف علاقوں میں موجود ہینڈ پمپوں اور پانی کی موٹروں سے پانی بھر کر لانے پر مجبور ہیں جس سے عوام کی معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، محکمہ نساسک کی جانب سے جو پانی مختلف علاقوں میں فراہم کیا جارہا ہے، وہ انتہائی آلودہ،بدبودار اورمضر صحت ہے جس کے باعث لوگوں میں پیٹ کے امراض خاص طو رپر بچوں میں گیسٹرو کا مرض پھیلنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے، محکمہ آبپاشی کی جانب سے واضح طور پر یہ اعلان کیا گیا تھاکہ 6جنوری سے 20جنوری تک بھل صفائی کے سلسلے میں نہروں کو بند کردیا جائے گا جس سے پانی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگا، انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق دریائے سندھ میں سکھر بیراج کے مقام پر نہروں کی بھل صفائی اور بیراج کے دروازوں کی صفائی اور آئلنگ کے سلسلے میں 20جنوری تک دریائے سندھ سے نکلنے والی 7نہریں نارا کینال، روہڑی کینال، خیرپور ایسٹ، خیرپور ویسٹ کینال، دادو کینال، رائیس کینال اور کیر تھر کینال بند رہیں گی جبکہ بیراج کے تمام دروازے اس دوران کھلے رہیں گے ، گزشتہ 24گھنٹوں میں سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں 3000ہزار کیوسک کمی واقع ہوئی ہے اس وقت سکھربیراج پر پانی کی سطح6000ہزارکیوسک ہے جس کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے،انہوں نے بتایا کہ بھل صفائی سے قبل محکمہ آبپاشی کی جانب سے انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن، محکمہ نساسک سمیت دیگر تمام متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیا تھا کہ 6جنوری کو سکھر بیراج سے نکلنے والی تمام نہریں بند کر کے بیراج کے دروازے کھول دیئے جائیں گے ، نہروں کی بھل صفائی اور بیراج کے دروازوں کی آئلنگ ،رپیئرنگ کے بعد 21جنوری کو تمام نہریں کھول دی جائیں گی، نہروں کی بھل صفائی کے آغاز کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے، متعدد علاقے پینے کے پانی کے بحران میں ہیں، شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ جب محکمہ نساسک کی جانب سے واضح طور پر یہ اعلان کیا گیا تھا کہ 6جنوری سے 21جنوری تک بھل صفائی کے سلسلے میں نہریں بند کردی جائیں گی تو محکمہ نساسک نے شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات نہیں کئے جس کے باعث متعدد علاقوں میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا اور ان علاقوں کے رہائشی سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔
تازہ ترین