سکھر(بیورو رپورٹ)محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور انتہائی کم پریشر پر قابو نہیں پایا جا سکا، شدید سردی میں شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں سمیت تمام علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے باعث عوام سخت پریشان ہیں اور کھانے پینے کی اشیاء ہوٹلوں سے خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہیں، سردیوں میں بھی گیس کا انتہائی کم پریشر اور لوڈشیڈنگ معمول بن چکی ہے، سکھر کے سیاسی، سماجی، مذہبی، تجارتی، عوامی حلقے مسلسل سوئی سدرن گیس کمپنی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور پریس کلب کے سامنے آئے روز احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں،خواتین اور بچے بھی سوئی گیس کی عدم فراہمی کے باعث سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں تاہم وفاقی حکومت نے اس اہم مسئلے کا کوئی نوٹس نہیں لیا، جہاں ایک جانب گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے باعث صبح کے وقت نوکریوں ، کاروبار پر جانے والے افراد اور تعلیمی اداروں کو جانے والے طلبہ وطالبات سخت پریشان ہیں اور بغیر ناشتے کے گھروں سے نکلنے پر مجبور ہیں تو وہیں دوسری جانب خواتین بھی سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور انتہائی کم پریشر کے باعث ذہنی اذیت کا شکارہورہی ہیں۔سکھر کے شہری اور عوامی حلقوں نے وفاقی حکومت ، وزارت گیس وپیٹرولیم سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھر میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی ناقص کارکردگی، غفلت اور کوتاہی کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے ۔