چمن(نمائندہ جنگ) کسٹمز اور فورسز کے درمیان ٹرکوں کا وزن کرنے والے کانٹوں پر تنازعے کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ آج چوتھے روز بھی معطل رہی کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ چمن بارڈر کانٹا سے ٹرکوں کا وزن کرنے میں فرق کے خدشات اور دیگر مسائل سے نمٹنے کےلئے کلکٹر کسٹم نے چمن کے دو مختلف پرائیویٹ کانٹوں سے بھی وزن کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس دوران فورسز کے اہلکاروں نے چمن بائی پاس اور گرڈ اسٹیشن کے ساتھ واقعدونوں کانٹے سیل کر دیئے ، دوسری جانب چمن چیمبر آف کامرس اور کسٹم کلیئرنگ ایسوسی ایشن کے حکام کا کہنا ہے کہ تنازعے کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کنٹینرز کو باب دوستی پر روک دیا گیا ہے چار روز سے سرحد پر کنٹینروں کی لائنیں لگ گئی ہیں جس کی وجہ سے ملکی معشیت کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے ان کا کہنا ہے کہ چمن بارڈر پر آئے روز اس طرح کے مسائل سے تجارتی سرگرمیاں محدود ہوتی جا رہی ہیں افغان تاجر وں کا پاکستان کے راستے تجارت سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے ماہانہ ایک ہزار کنٹینرز چمن کے راستے افغانستان کو سپلائی رک گئی مذکورہ افغان تاجر اب ایران کے راستے بندر عباس سے تجارت کو ترجیح دینے لگے ہیں سپلائی روٹ کھولنے کےلئے کسٹم حکام اور چیمبر حکام کے درمیان رات گئےتک مذاکرات جاری رہے۔