کراچی (اسٹاف رپوٹر )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ،کراچی کو تنہا اور لاوارث نہیں چھوڑے گی ۔ کراچی کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے کراچی ایڈوائزری کونسل بنائی جائے گی جس میں سیاسی ،مسلکی ،لسانی اور علاقائی تعصبات سے بالا تر ہو کر زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ باصلاحیت دیانت دار اور اہل افراد شامل کیے جائیں گے ۔کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان کی ترقی ممکن نہیں ۔کراچی نظر یاتی شہر اور ملک کی اقتصادی شہہ رگ ہے ۔بدقسمتی سے اسے مسلسل نظر انداز کیا گیا اور لاوارث چھوڑ دیا گیا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ادا رہ نور حق میں کراچی کے مو جودہ حالات اور عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس مو قع پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن ،نائب امراءمظفر احمد ہاشمی ،برجیس احمد ،ڈاکٹر اسامہ رضی ،سیکریٹری کراچی عبد الوہاب ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر موجود تھے ۔سراج الحق نے مزید کہا کہ کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا ۔کراچی پر امن ا ور خوشحال ہو گا تو پاکستان پر امن اور خوشحال ہو گا ۔کراچی ملک کی اقتصادی شہہ رگ ہے ۔کراچی ملک کا 68فیصد ریونیو جمع کر تا ہے ۔کراچی کو مسلسل نظر انداز کیا گیا ۔اسے لاوارث چھوڑ دیا گیا ۔کراچی کے مسائل پر شام ِ غریباں منانے والے موجود رہے لیکن مسائل حل کرنے والے نہیں رہے ۔لوگ مریخ پر جارہے ہیں لیکن کراچی کے لوگ بنیادی انسانی ضروریات تک سے محروم ہیں ۔کراچی کی سڑکیں موئنجوڈارو کا منظر پیش کر رہی ہیں ۔کراچی میں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔کراچی ایک صنعتی شہر ہے لیکن بجلی اور پانی کے مسائل کا شکار ہے کے الیکٹرک کی اووربلنگ اور جعلی بلنگ کی وجہ سے ہر شہری اور تاجر پریشان ہے ۔نادرا نے بھی شہریوں کے لیے مسائل پیدا کیے ہوئے ہیں اور بہت سے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کیے ہوئے ہیں ۔بنگلہ،پشتو زبان بولنے والے اور 1971میں پاکستان آنے والے بہاری محب وطن پاکستانیوں کو شناختی کارڈ سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ہم کراچی کو تنہا اور لاوارث نہیں چھوڑیں گے ۔کراچی ایڈوائزری کونسل بنائی جائے جس میں زندگی کے ہر شعبے کے باصلاحیت اور دیانت دار لوگ شامل کیا جائے۔ کراچی کے عوام کے مسائل کا حل نکالنا اس کونسل کی ذمہ داری ہو گی ۔سندھ حکومت نے بے روز گاری ختم کر نے کے لیے 90ہزار ملازمتیں دینے کا اعلان کیا تھا مگر بعد میں پتا نہیں کیا ہو ا ۔