اسلام آباد (حنیف خالد) سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفر حجازی نے کہا ہے کہ نوتشکیل شدہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا نیا بورڈ آف ڈائریکٹرز جلد بنائیں گے، بروکرز کے پاس 40؍ فیصد نمائندگی ہوگی، پی ایس ایکس جون2016ء تک ایم ایس ایل فورم پر پوزیشن حاصل کرے گا ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار مین آف ایکشن ہیں ، انہوں نے سب کچھ کردکھایا ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں نیا کمپنیز قانون چند ہفتوں میں نافذ کردیا جائے گا میوچیلائزیشن بل کو تیزی سے آخری شکل دی جارہی ہے کارپوریٹ ری سٹریکچرنگ قانون کو 30جون 2016ء تک نافذ کردیا جائے گا۔ پیر کو افتتاحی تقریب کے بعد جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ظفر حجازی نے کہا کہ ایس ای سی پی نے تین سال کا روڈ میپ بنا لیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے انہوں نے پی ایس ایکس کیلئے ٹیکسوں میں خصوصی رعایت دینے کی سفارش کی ہے، وطن کی سیاسی قیادت اور کاروباری برادری پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تشکیل کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھنے دے۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار مین آف ایکشن ہیں۔ انہوں نے وہ سب کچھ کر دکھایا جسے کرنے کی بہت سے لوگ ماضی میں باتیں کرتے رہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج بننے سے ملک میں سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری چند سالوں میں آجائے گی۔ سٹاک مارکیٹ مکمل طور پر اسحاق ڈار کا ساتھ دے گی، جنہوں نے مالی خسارہ8.8 فیصد سے اڑھائی سال میں 4.3 فیصد تک کم کردیا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج قومی پروجیکٹ ہے اس کی طرح دوسرے قومی اہمیت کے پروجیکٹوں کو سیاست کی بھینٹ چڑھانا آنے والی نسلوں کا مستقبل تاریک کرنا ہے۔ پالیسی میکرز کوکیپٹل مارکیٹ کا خیال رکھنا چاہئے۔ پاکستان میں25 سے28 فیصد کیپٹلائزیشن آف جی ڈی پی سے اسے 50فیصد کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ 27 اگست 2015 کو تینوں سٹاک ایکسچینج کا ادغام کرکے پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تشکیل کے ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے، آج یہ خواب اللہ کے فضل اور وزیر خزانہ کے عزم سے شرمندہ تعبیر ہوگیا ہے، تین ندیاں آج ایک دریا ( پی ایس ایکس) میں اکٹھی ہو کر زور آور ہوگئی ہیں۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے جنگ کو بتایا کہ 1991ء میں سٹاک مارکیٹ کو ہم نے اوپن کیا یکم جنوری 1999ء کو کارپوریٹ لا اتھارٹی (سی ایل اے) جو وزارت خزانہ کا ادارہ تھا کو آزاد خودمختار ادارے سکیورٹیز ایکسچینج کمیشن میں تبدیل کیا جون 2013ء میں نواز شریف کی حکومت آئی تو ہم نے اس کے چیئرمین کیلئے متعدد شخصیات سے ملاقاتیں کیں انٹرویوز کئے اس کیلئے ہم نے باصلاحیت دیانتدار تجربہ کار رولز ریگولیشنز جاننے والی شخصیت ظفر حجازی کا انتخاب کیا۔