چمن(نمائندہ جنگ) چمن بارڈر پر کانٹے کے تنازعہ پر کسٹم حکام اور ایف سی کے درمیان مزاکرات بے نتیجہ رہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ آج ساتویں روز بھی معطل رہاجبکہ کنٹینروں کی لائنیں لگ گئ ہیں۔چمن سے باب دوستی کے راستے جانے والےافغان تجارتی سامان کی بارڈر کانٹے سے ناپ تول میں مبینہ ہیرا پھیری کےباعث کانٹے کا تنازعہ حل نہ ہو سکا ہے جس کے باعث باب دوستی پر کنٹینروں کی لائنیں لاگ گئیں ۔کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ ایف سی نے سیل کئے گئے قانونی کانٹے بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم اب تک وہ بحال نہیں کیے گئے، جبکہ چمن چیمبر آف کامرس اور کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ ماڈل کسٹم اور ٹرانزٹ ٹریڈ افس کی طرف سے منظور شدہ وزن کانٹا ابھی تک بند ہے ان کانٹوں سے وزن نہ کیے جانے کے باعث قانونی ٹرانزٹ ٹریڈ ناممکن ہےان کا کہنا ہے کہ ٹریڈ کی بندش سےملکی معیشت کومسلسل نقصان پہنچ رہا ہے،،ایپٹا قانون کے تحت ٹرکوں پر اضافی ڈیبرج لاگوں ہوتا جا رہا ہے افغان تاجر بھی پاکستان کے راستے تجارت معطل کرنے پر غور کر رہے ہیں،کنٹینرزمیںچکن ادویات زرعی ادویات اورخورد ونوش کا دوسرا سامان خراب ہو رہا ہے۔ دوسری جانب ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ کہ اس صورتحال میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور سخت تشویش میں مبتلا ہیں ان کے پاس کھانے پینے کےلئے پیسے ختم ہو چکے ہیں اور سخت سرد موسم کا سامنا ہے ۔انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔