لاڑکانہ،سوبھوڈیرو،ہنگورچہ ( بیورو رپورٹ، نامہ نگاران) باڈرہ کے قریب درگاہ محبن شاہ کے مقام پر کشتی الٹنے کے حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10؍ تک پہنچ گئی جبکہ مزید3؍ افراد کی تلاش کیلئے نیوی، پولیس اور مقامی غوطہ خوروں کی جانب سے ریسکیو آپریشن اتوار کو بھی جاری رہا۔حادثے کی وجہ سے علاقے کی فضا سوگوار ہے، ادھر جاں بحق افراد کو انکے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔دوسری جانب پولیس نے چار ملاحوں کو غفلت کا مرتکب قرار دے کر حراست میں لے لیا ہے۔ ملاحوں کے اہل خانہ نے گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دو روز قبل درگاہ محبن شاہ کے میلے میں ضلع نوشہرو فیروز اور کنڈیارو کے علاقوں سے کم و بیش 40؍افراد کشتی میں سوار ہو کر جب درگاہ کے قریب لنگر انداز ہونے ہی والے تھے کہ اچانک زیادہ سامان اور مسافروں کی وجہ سے کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 22؍ افراد کو فوری طور پر بچا لیا گیا تاہم ابتدائی طور پر 13؍ افراد کو لاپتا قرار دے کر ان کی تلاش شروع کر دئ گئی۔ بعد میں پولیس کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق گمشدہ افراد کی تعداد15؍ تھی۔ اتوار کو مزید چار لا پتا افراد کی لاشیں بازیاب کر لی گئیں اس طرح اتوار تک جاں بحق افراد کی تعداد10؍ تک پہنچ چکی ہے۔ آج ملنے والے دو نامعلوم افراد کی لاشیں کنڈیارو کے قریب دریائےسندھ سے نکال لی گئیں۔ اس سے قبل ملنے والے 8؍ افراد کی لاشوں گلشیر، دائم، دائود، گلزار، حامد شاہ، سونو، سجاد، کھوجو اور ارشاد کے نام سے شناخت کر لیا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں دو سگے بھائی ہیں جبکہ ایک کا تعلق صوبہ پنجاب سے بتایا جاتا ہے۔کشتی ڈوبنے کے سانحے کے بعد درگاہ محبن شاہ پر لگائے جانے والے میلے کی فضا سوگوار ہو گئی اور میلے کو قبل از وقت ختم کر دیا گیا۔ دوسری جانب پولیس نے چار ملاحوں کو غفلت کا مرتکب قرار دے کر حراست میں لے لیا ہے۔ ان ملاحوں کے اہل خانہ نے اتوار کو ملاحوں کی گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشتی رانی ہمارا آبائی پیشہ ہے، واقعے میں ملاحوں کا کوئی قصور نہیں ہے۔ادھر دوسری جانب ایس ایس پی لاڑکانہ ساجد سدوزئی نے بھی متاثرہ علاقے کا دورہ کرکے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے متاثرہ مقام پر عارضی پولیس کیمپ بھی قائم کر دیا ہے۔ اتوار کو بھی تاریکی کے باعث ریسکیو سرگرمیاں عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں اور اب پیر کی ضبح سے دوبارہ ریسکیو سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔