ایس ایس پی جامشورو طارق ولایت نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ آور کے ساتھ بھی تین سہولت کار تھے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ کوتاہی ہوئی ہے لیکن نوعیت کا پتا چلارہے ہیں، درگاہ پرحملے کے وقت بھی پولیس موجود تھی، ایک پولیس افسر بھی شہید ہوا، واقعے کی تفتیش سی ٹی ڈی کررہی ہے، سہولت کاروں تک جلد پہنچ جائیں گے۔
ایس ایس پی جامشورو کا کہنا تھا کہ حملے کی جگہ کی جیو فینسنگ کی جاچکی ہے، جگہ کو دھونے سے پہلے تمام ادارے شواہد اکٹھے کرچکے تھے، سی ٹی ڈی واقعے کی تفتیش کررہی ہے، جلد دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔