چمن(نورزمان اچکزئی)چمن میں پاک افغان بارڈر تیسرے روز بھی بند رہا، باب دوستی اور ویزا سیکشن بند ہونے کے باعث پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں ہزاروں افراد پھنس گئے۔ باب دوستی کے تمام گیٹ سیل ہیں جبکہ پیدل آمدورفت کے غیر روایتی راستے بھی بند کر دئیے گئے ہیں جس سے سرحد پر آباد منقسم خاندانوں کے درمیان آمدورفت اور باہمی رابطے معطل ہونے کے ساتھ سرحد کی دونوں جانب ہزاروں افراد پھنس گئے ہیں۔ ایف سی حکام کی جانب سے سرحد عبور کرنے والوں کو گولی مارنے کا حکم بھی تاحال برقرار ہے سرحد کی بندش سے افغان شہری متاثر ہو رہے ہیں۔ افغانستان میں علاج معالجے کا موثر انتظام نہ ہونے کہ وجہ سے روزانہ ہزاروں افغانی باب دوستی کے راستے پاکستان میں داخل ہوتے تھے۔ دوسری جانب بارڈر پر ایف آئی اے کا ویزا سیکشن بھی تین روز سے بند ہے۔سرحد کی بندش سے نیٹو سپلائی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ، امپورٹ ایکسپورٹ سمیت تمام تجارتی سرگرمیاں معطل ہونے سے پاکستان کی یورپ اور سینٹرل ایشیا کے ساتھ تجارتی سرمیاں بھی معطل ہیں۔ سرحد پر کھڑے کنٹینرز اور مال بردار ٹرک کسٹم، این ایل سی اور دیگر ٹرمینلز منتقل کر کے چمن شہر سے باب دوستی تک دو کلومیٹر پاک افغان بین الاقوامی شاہراہ کلیر کر دی گئی ہے، سرحدی شاہراہ پر ایف سی اور لیویز اہلکار تعینات ہیں جبکہ سرحد پر ہائی الرٹ برقرار ہے۔ دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے سرحدی قبائل نے مطالبہ کیا کہ افغان قیادت افغانستان میں بھارتی اڈوں کا نوٹس لے کر پاکستان اور افغانستان کے عوام کے درمیان دیرینہ تعلقات اور برسوں پر محیط دوستی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔