کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)تربت یونیورسٹی گوادر کیمپس کےزیر اہتمام سی پیک کےتناظر میں گوادر کے نوجوانوں کی ترقی میں اعلیٰ تعلیم کی اہمیت کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار منعقدہوا،جس میں کوئٹہ،کراچی اور گوادر سے تعلق رکھنے والے سکالر،دانشوروں اور پروفیسروِں نےشرکت کی،سمینار سے خطاب کرتے ہوئے سنگت اکیڈیمی کے چئیرپرسن ڈاکٹر شاہ محمد مری نے کہاکہ علم کا دریا برائیوں کو ختم کرتااور معاشرے کی اچھائیوں کو آگے لیکر جاتا ہے،تعلیم کبھی ون وے نہیں ہو سکتی تعلیم کچھ لینے اور کچھ دینے کا نام ہے،تعلیم تحقیق وجستجو کا نام ہےجو نوجوان ہی کرسکتے ہیں،انہوں نے تربت یونیورسٹی گوادر کیمپس کے طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو علم ومنظق کے جھنڈے کو بلند رکھنا ہے کیوں کہ طلبا ہی سماج کے مستقبل کی امید ہیں،انہوں نےکہاکہ ایجادات کی وجہ سے آج دنیا خوشحالی کی طرف گامزن ہے ہمیں بھی ایجادات کی طرف توجہ مبذول کرنا چائیے،سمینار سے خطاب کرتے ہوئے انجمن ترقی اردو پاکستان کے سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر فاطمہ حسن نے کہا کہ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ کو ایسی درسگاہ ملی ہےذہن کی تربیت درسگاہوں سے ہوتی ہے،ٹیکنالوجی اور دیگر سائنسز کے ساتھ ادب کی تعلیم بھی ضروری ہے،سمینارسے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر بیرم غوری نے کہاکہ تربت یونورسٹی کے گوادر کیمپس آکر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں آج کا دور علم و ٹیکنالوجی کاہے جس میں نوجوانوں کو پیش پیش ہونا چایئے،سمینار سے گوادرکیمپس کے ڈائریکٹر اعجاز احمد بلوچ اور گلزار گچکی نے بھی خطاب کیا،اس موقع پر فاطمہ جناح یونیورسٹی برائے خواتین ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروقی،بلوچستان یونیورسٹی کے ٹریژار جیئند خان جمالدینی،وحید ذہیر،بجار بلوچ اور فرحت پروین سمیت طلبا کی کثیر تعداد موجود تھی۔