سکھر (بیورو رپورٹ)سکھرشہر، پرانا سکھر اور گردونواح کے علاقوں میں بجلی کی اعلانیہ، غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ، بجلی کے ستائے لوگ سڑکوں پر آگئے، مائیکرویو کالونی ،نمائش چوک، نیوپنڈ اور پرانا سکھر کے رہائشی افراد نے ہاتھوں میں پنکھے اور بجلی کے بل اٹھا کر طویل بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ شہرکے اکثریتی علاقوں میں 12سے 14گھنٹے جبکہ پرانا سکھر کے بعض فیڈرز پر20گھنٹے بجلی بند کی جارہی ہے جس کے باعث پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔شہری اتحاد کی جانب سے مظاہرے کی قیادت عبیداللہ بھٹو ابن آزاد نے کی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیپکو اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے اور بجلی کے لائن لاسز کم کرنے کے لئے اعلانیہ، غیر اعلانیہ طویل دورانیہ کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور مالی بحران سے دوچار ہیں، شہر کے اکثریتی علاقوں میں 12سے 14گھنٹے بجلی بند کی جارہی ہے جبکہ پیر مراد شاہ فیڈر کو صرف چار گھنٹے چلایا جاتا ہے اور 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جس سے علاقہ مکین شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔بجلی نہ ہونے کے باعث مائیکرویوکالونی، نیوپنڈ سمیت دیگر علاقوں میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے،لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ شام کو6بجے بجلی بند کی جاتی ہے اور رات بھر بجلی بند ہوتی ہے جس کے باعث لوگ رات کو اندھیرے میں گزارنے پر مجبور ہیں،مظاہرین نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف، وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی، سیکریٹری پانی وبجلی یونس ڈھاگا سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھر میں سیپکو کی ذیادتیوں کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور طویل دورانیہ کی لوڈشیڈنگ کرنے والے سیپکو افسران کو برطرف کیا جائےاورصارفین بجلی کوریلیف فراہم کیا جائے۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر حکومت نے صارفین بجلی کی شکایات کا ازالہ نہ کیا اور سیپکو افسران کا قبلہ درست نہ ہوا تو مرد، خواتین، بچے سب سڑکوں پر سراپا احتجاج ہوں گے اور اس وقت تک احتجاج جاری رکھا جائے گا جب تک چیف ایگزیکٹو سمیت دیگر متعلقہ افسران کو ان کے عہدوں سے برطرف نہیں کیا جاتا۔