ملک کے قومی کھیل ہاکی کے کھوئے ہوئے وقار کو دوبارہ بحال کرنے کے دعوے تو بہت کیے جاتے ہیں لیکن حیدرآباد کا ہاکی اسٹیڈیم کچھ اور ہی داستان سنارہا ہے ۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے 2005 میں لطیف آباد نمبر 6 میں 4 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کرکے ہاکی اسٹیڈیم تعمیر کروایا مگر بدقسمتی سے سندھ اسپورٹس بورڈ اور ضلعی انتظامیہ دونوں ہی اس کی سرپرستی کرنے پر تیار نہیں جس کے سبب اسٹیڈیم میں لگی آسٹروٹرف ، گول پوسٹ ،اسپرنکلرز، حفاظتی جنگلے اور فلڈ لائٹس ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ۔
ہاکی کھیلنے والوں کے ساتھ ساتھ سکھانے والے بھی موجودہ صورت حال پر شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔ اسٹیڈیم میں گزشتہ دس بارہ برسوں کے دوران کوئی مرمتی کام نہیں ہوا یہی وجہ ہے کہ سال 2006 میں نیشنل چیمپئن شپ کے رائونڈز کے علاوہ یہاں کوئی قومی سطح کا میچ نہ ہوسکا ۔
حیدر آباد اسٹیڈیم کی تباہ حالی قومی کھیل ہاکی کے فروغ کے لیے دعووں کے بالکل برعکس ہے، جس پر فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔