کراچی(اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی عدالت نےاشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے مقدمہ میں ایم کیو ایم کے رہنما رئوف صدیقی کی عبوری ضمانت میں 2فروری کے لیے توسیع کردی۔اس موقع پر تفتیشی افسران ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے اجرا سے متعلق رپورٹ لیکر نہیں آئے جس پر عدالت نے مفرور ملزمان کے ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ملزمان میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین ، فاروق ستار، نامزد میئر وسیم اختر ، ریحان ہاشمی، نسرین جلیل،زاہدہ بیگم، خوش بخت شجاعت،خواجہ اظہار الحسن، کاظم رضا، کامران احمد، محمد عارف خان ایڈووکیٹ ، ضمیر الحق، طیب ہاشمی، کامران عثمانی، نعیم قریشی، خالد مقبول صدیقی،سلمان مجاہد بلوچ، سیف یار خان، اسلم ممتاز،رشید گوڈیل، قمر منصور، کیف الوریٰ، وسیم قریشی، نورجہاں زادی،کشور زہرہ اور جمال سمیت 50سے زائد رہنماشامل ہیں۔گزشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا گیا تھا کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، لہٰذا مہلت دی جائے۔ جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو مہلت دیتے ہوئے مذکورہ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ایک بار پھر جاری کردیے تھے۔ جبکہ وکیل صفائی کی جانب سے دلائل دینے کے لیے مہلت طلب کیے جانے پر عدالت نے مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 15جنوری کے لیے ملتوی کردی تھی۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ کے رہنما سینیٹر طاہر مشہدی کا نام سہولت کاری کے مقدمے سے خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر مقدمے کا حتمی چالان پیش کرنے کا حکم دیدیا۔